اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران ملک میں وائرس کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ بننے والے عناصر کی نشاندہی ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا اجلاس وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا ، جس میں این سی او سی کی طرف سے ملک میں بڑھتے
ہوئے کورونا کیسز پر تشویش کا اظہار کیا گیا ، اس کے علاوہ پاکستان میں عالمی وباء کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لیے تجویز کردہ اقدامات پر بھی غور کیا گیا، اس موقع پر بریفنگ میں حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ بازاروں ، شادی ہالز میں ہونے والے رش اور غیر ضروری اجتماعات کے باعث ملک میں کورونا پھیل رہا ہے، اور پاکستان میں 4 ہفتوں کے دوران کورونا کے مریضوں میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے، جس کی ایک بڑی وجہ عوام کی طرف سے کورونا ایس و پیز پر عمل در آمد نہ کیا جانا بھی ہے۔خیال رہے کہ عالمی وباء کورونا دوسری لہر کے دوران پاکستان میں اس کے وار تیزی سے جاری ہیں ، جہاں ہر گزرتے دن کے ساتھ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، اسی طرح گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں بھی ملک میں کورونا کے مزید 1 ہزار 313 نئے کیسز سامنے آگئے ، اس دوران 18 افراد موت کے منہ میں چلے گئے ، جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 6 ہزار 867 ہوچکی ہے ، ملک میں فعال کیسز کی تعداد 14 ہزار 646 ہوگئی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کی طرف سے جاری تازہ اعداد و شمار کے مطابق 1313نئے مریضوں کے ساتھ ہی ملک بھرمیں مجموعی مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 37 ہزار 573 تک پہنچ چکی ہے ، صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ مریضوں کی تعداد 1لاکھ 47 ہزار 295 ہے ، دوسرے نمبر پر صوبہ پنجاب ہے جہاں 1لاکھ 5 ہزار 197 افراد اس وباء سے متاثر ہوے ، صوبہ خیبرپختونخواہ میں یہ تعداد 39 ہزار 889 ہے ، اسلام آباد میں کورونا کے 20 ہزار 471 مریض سامنے آئے ، صوبہ بلوچستان میں ان کی تعداد 16 ہزار بتائی گئی ہے ، جب کہ آزاد کشمیر میں کورونا کے 4 ہزار 415 مریض رپورٹ ہوئے ، اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 4306 تک پہنچ چکی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں