ن لیگی قیادت نے وفاقی حکومت کو بڑی پیشکش کر دی

لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان صوبے کیلئے حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں، وزیراعظم اکیلے صوبہ بنا ہی نہیں سکتے، جب تک تینوں بڑی جماعتیں نہیں بیٹھیں گی، صوبہ بنانے کیلئے پہلی چیزتمام اسٹیک ہولڈرز کا اتفاق ہونا

ضروری ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کوصوبہ بنانے کا کوئی آئینی اسٹیٹس ہے ، یہ سردار عزیز کی رپورٹ میں موجود ہے،اس میں پہلی بات یہ ہے کہ صوبہ بنانے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کا اتفاق ہونا چاہیے۔گلگت بلتستان کوصوبہ بنانے کے کشمیر پر کیا اثرات پڑیں گے۔اس کا جائزہ لے کر صوبہ بنانا پڑے گا۔آرٹیکل 257میں ترمیم کرنا پڑے گی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو دیکھنا پڑے گا کہ ان کا کیا اثر ہے۔اسی طرح اگر حکومت گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ میں رقم دیتی ہے تو ان کے اخراجات پورے نہیں ہوں گے کیونکہ وہاں آبادی 20لاکھ ہے۔اس آبادی کے تناسب سے جو رقم ان کو دی جائے گی وہ ان کی ایک وزارت چلانے کے بھی برابر نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو صوبہ بنانے کیلئے بات ذمہ داری کے ساتھ کرنی چاہیے کوئی جھوٹا نعرہ نہیں لگانا چاہیے، وزیراعظم یہ بات کرہی نہیں سکتے، وہ اکیلے صوبہ بنا ہی نہیں سکتے۔ جب تک تینوں بڑی جماعتیں نہیں بیٹھیں گی۔لیکن حکومت اکیلے نہیں بنا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان صوبے کیلئے ہمیں حکومت کے ساتھ بیٹھنا پڑتا ہے تو ہم بیٹھنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں مشکل یہ ہے کہ جو پاکستان کے الیکشن2018ء میں ہوا تھا۔جبکہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ بڑی جماعتیں ہیں۔وہاں فوج لاتعلق ہے لیکن ایجنسیاں کام کررہی ہیں، ثبوت یہ ہے کہ جو لوگ مسلم لیگ کو چھوڑ کرجو وزراء ، اسپیکر تھے جنہوں نے ٹکٹ مانگے تھے، ان کو توڑا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں