اسلام آباد(پی این آئی)سابق وزیراعظم و مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایازصادق منجھے ہوئے سیاستدان ہیں، انہیں یہ بات پارلیمنٹ میں نہیں کہنا چاہیے تھی لیکن میرے خیال میں وہ شاید کنفیوژن کا شکار ہوگئے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان
عباسی نے کہا کہ بیانات دینے میں ہم سب کو محتاط رہنا چاہیے، پارلیمنٹ میں ایسی باتیں نہیں ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایازصادق نے میٹنگ کی کسی بات کا بھی ذکر نہیں کیا ، انہوں نے اپنا بیان وزیرخارجہ سے منسوب کیا ہے لیکن میں پھر بھی کہتا ہوں کہ ایاز صادق کو اسمبلی میں ایسی بات نہیں کہنی چاہیے تھی میرا خیال ہے وہ کنفیوژن کا شکار ہوگئے، ان کے بیان کو بھارت میں مختلف رنگ دیا جارہا ہے۔ اسمبلی میں ہر ممبر اپنا اظہار خیال کرتا ہے ، پارٹی پالیسی نہیں دیتا۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں کسی بھی قسم کی بات کر دی جاتی ہے، بہت سے ایسے حقائق ہیں جو بیان کیے جاسکتے ہیں لیکن کیے نہیں جاتے۔ انہوں نے کہا وفاقی وزراءدیکھیں کیسے سنگین الزامات لگاتے ہیں، اپوزیشن کو غدار کہاگیا، مودی کی روح کے الزام لگائے گئے۔ یہ باتیں پبلک کی بحث کا حصہ بن گئی ہیں کیونکہ ان پر سزا ختم ہوگئی ہے۔یہاں ایسی باتیں باہر نہیں نکلنی چاہئیں، اگ ذمہ داری کا احساس نہ کیا تو یہ باتیں بڑھ جائیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں