لاہور (پی این آئی) زبیر عمر نے ڈی جی آئی ایس پی آر پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق گورنر سندھ زبیر عمر کی جانب سے ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار اور ڈی جی آئی ایس آئی پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے
پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ن لیگ نے الزام عائد کیا کہ ان کی آرمی چیف سے ملاقات کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے آدھا سچ اور آدھا جھوٹ بولا۔کوئی مانے یا نہ مانے پر آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے 40 سال پرانے تعلقات ہیں۔ ان سے ملاقات کے دوران این آر او سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔ ملاقات کے دوران ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ مال روڈ پر احتجاج نہیں ہونے دیں گے، جس پر جواب دیا کہ تحریک اںصاف کے دھرنے کیلئے الگ معیار تھا اور اب ہمارے لیے الگ معیار ہے۔ملاقات میں یہ بھی واضح کیا تھا کہ مریم نواز نا بیرون ملک جانا چاہتی ہیں نہ ہی مستقبل میں ان کا ایسا کوئی ارادہ ہے۔زبیر عمر کہتے ہیں کہ وہ سیاستدان ہیں انہوں نے کوئی حلف نہیں اٹھایا، اس لیے وہ جس سے چاہیں ملاقات کر سکتے ہیں۔ تاہم جن لوگوں نے حلف اٹھایا ہے، انہیں سوچنا چاہیے کہ وہ کس سے ملاقات کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کچھ ہفتے قبل وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی جانب سے انکشاف کیا گیا تھا کہ ن لیگ کے لوگ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کرتے ہیں، ملاقاتوں کیلئے منتیں بھی کی جاتی ہیں۔ زبیر عمر کی آرمی چیف کی ملاقات کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بیان دیا تھا کہ رہنما ن لیگ نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی تھی جس میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔ اس ملاقات میں زبیر عمر نے نواز شریف اور مریم نواز کے حوالے سے بھی بات چیت کی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں