لاہور(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ کرنے کا فیصلہ کرلیا، سینئر تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا کہ فنانس ٹیم میں بڑی تبدیلی ہورہی ہے،مشیر خزانہ کیلئے شوکت ترین کا نام سامنے آیا ہے، حفیظ شیخ ایک بریف کیس لے کر آئے تھے، چلے جائیں، ان کایہاں کیا ہے؟انہوں نے نجی ٹی وی کے
پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی اور معاشی صورتحال کی بہتری کیلئے کابینہ میں کچھ تبدیلیوں کی اطلاع ہے، شوکت ترین کا نام لیا جارہا ہے، میں نے شوکت ترین کو فون کیا اور انہو ں نے کہا کہ مجھ سے ابھی کسی نے بات نہیں کی۔اس سے اندازہ کریں کہ حکومت مالی، انتظامی اور اخلاقی طور پر دیوالیہ ہوچکی ہے۔ حفیظ شیخ کا یہاں کیا ہے؟ وہ ایک بریف کیس لے کر آئے ہیں ، جس طرح شوکت عزیز لے کرآئے تھے۔فنانس ٹیم میں بڑی تبدیلی ہورہی ہے۔ ہر آدمی کہہ رہا ہے کہ حکومت کی معاشی پالیسی ڈلیور نہیں کرپارہی، حکومت اپنی غلطی تسلیم کرنے کی بجائے بندہ تبدیل کردیتی ہے۔ حکومت کی مڈٹرم قریب آرہی ہے، اس لیے اب کابینہ میں تبدیلی کی بات ہورہی ہے، بعض اوقات حکومتیں خود کابینہ میں تبدیلی کی خبریں پھیلا دیتی ہے کیونکہ کچھ لوگوں کو ٹائٹ کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے اپنی گفتگو کی تصیح کہا کہ دو لوگوں کا فنانس سے تعلق ہے، دونوں نے سٹی بینک سے کیئریئر کا آغاز کیا، شوکت عزیز اور شوکت ترین دونوں کا تعلق سٹی بینک سے رہا ہے۔ میں نے شوکت عزیز کی جگہ گزشتہ روز ذکر شوکت ترین کا کیا، جبکہ ذکر شوکت عزیز کا کرنا تھا کہ وہ بریف کیس لے کر آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔شوکت عزیز وزیراعظم تھے اور جب چلے گئے تو واپس نہیں آئے تو ان سے کسی نے پوچھا کہ آپ واپس چلے گئے۔انہوں نے جواب دیا کہ میں تو ٹرم پوری کرنے آیا تھا۔اگر شوکت ترین کو دیکھا جائے تو ان کا اوڑھنا بچھونا پاکستا ن میں ہے۔ ان کی بڑی خدمات ہیں، ان پر کوئی تہمت نہیں لگا سکتا کہ وہ امپورٹڈ ہیں۔پی ٹی آئی کے رہنماء سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ مجھے فی الحال اس طرح کی تبدیلی کی کوئی اطلاع نہیں، لیکن ہوسکتا ہے کہ فنانس ٹیم میں کوئی تبدیلی آجائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں