گوجرانوالہ کا اسٹیڈیم نہ بھرا تو استعفیٰ دے دوں گا، اگر اسٹیڈیم بھر گیا تو شبلی فراز استعفیٰ دے دیں

لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے وزیراطلاعات شبلی فراز کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوجرانوالہ کا اسٹیڈیم نہ بھرا تو استعفیٰ دے دوں گا، اگر اسٹیڈیم بھر گیا تو شبلی فراز استعفیٰ دے دیں۔ انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کے بیان پر ردعمل دیا کہ میں شبلی فراز کا

گوجرانوالہ اسٹیڈیم بھرنے کا چیلنج قبول کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اگر کل گوجرانوالہ کا اسٹیڈیم نہ بھرسکے تو استعفیٰ دے دوں گا۔لیکن اگر جلسہ گاہ بھر گئی تو پھر شبلی فراز استعفیٰ دیں۔انہوں نے کہا کہ رات گئے جلسے کی اجازت دی گئی، جلسے میں ٹینٹ والوں کو دھمکایا گیا، کرسیاں نہیں مل رہیں۔ اس موقع پرسعدرفیق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں 24 گھنٹوں سے کارکنوں اور رہنمائوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے ، اس وقت بھی ریڈ جاری ہیں ۔مسلم لیگ (ن) نے عدالت عالیہ سے رجوع کر رکھا ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا ، یقین ہے عمران خان اور ان کی حکومت کے اوچھے ہھتکنڈوں کو روکا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ عمران خان جھوٹ کے ماہر ہیں اور ان کے براہ راست احکامات پر یہ سب کچھ ہو رہا ہے وہ تو کہتے تھے کہ مجھ سے کنٹینر لے لو،یہ جمہوریت نہیں بلکہ آمریت اور چربہ ہے۔ پرویز رشید کا کہنا ہے کہ سٹیڈیم بھرا ہوا نظر آیا تو شبلی فراز کتنی دیر میں استعفیٰ دیں گے۔اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات ونشریا ت سینیٹر شبلی فراز نے اپوزیشن کو گوجرانوالہ جلسے میں اسٹیڈیم بھرنے کا چیلنج دیا تھا۔ اپنے ویڈیو بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن کی قیادت ایک فیملی لمیٹڈ کمپنی ہے ،اپوزیشن کرپشن کے بچائو کیلئے مجمع لگا رہی ہے۔ صوبائی حکومت نے اپوزیشن کو جلسے کی اجازت دے دی ہے ،اگر عوام کو تنگ کرنے کے لیے سڑکوں پر جلسہ کیا تو اس کی اجازت ہمیں نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے خود اسٹیڈیم میں جلسے کیے ہیں ،ہم نے کبھی عوام کو تنگ کرنے کی سیاست نہیں کی ہے ،اپوزیشن اسٹیڈیم کے اندر جلسہ کرے اور ایس او پیز ہر عملدرآمد کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اپنی کرپشن کا مال بچانے کے لیے عوام کو احتجاج میں جھونک رہے ہیں ،اپوزیشن حکومت پر دبائو ڈالنے کی ناکام کوشش کررہی ہے ،ہم نے ان کے دبائو میں آنا نہیں ہے۔وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہاکہ چیلنج دیتاہوں کہ اپوزیشن جناح سٹیڈیم کو پورا بھرکردکھا دے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں