کون کون مدد کرے گا؟ ہیموفیلیا اور دل کی بیماری میں مبتلا بچے کا پہلا کیس سامنے آگیا 18 ماہ کے اکلوتے بچے کے مکمل علاج کے لیے سوا کروڑ روپے درکار ہیں

کراچی (این این آئی )ہیموفیلیا اور دل کی بیماری میں مبتلا بچے کا پہلا کیس سامنے آگیا۔ خون بہنے کی بیماری ہیموفیلیا سے متاثرہ 18 ماہ کا اکلوتا بچہ دہری تکلیف میں مبتلا۔ محمد احمد دل کی پیچیدہ پیدائشی بیماری TOF، ٹیٹرولوجی آف فیلوٹ، کا بھی شکار ہے۔ والدین نے مخیر حضرات سے اکلوتے بیٹے کو بچانے

کے لیے مدد کی اپیل کر دی۔ تفصیلات کے مطابق اپنے بچے کے علاج کے لیے پریشان گلستان جوہر کی رہائشی ثمن عفیف اپنے 18 ماہ کے بچے اور شوہر عفیف احمد کے ہمراہ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے ٹریٹمنٹ سینٹر پہنچ گئیں۔ سینٹر میں صدر ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی راحیل احمد اور ماہر امراض خون ڈاکٹر منیرہ برہانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے والدہ نے بتایا کہ اس کے بیٹے محمد احمد کو پیدائشی طور پر دل کی پیچیدہ بیماری ٹی او ایف، ٹیٹرولوجی آف فیلوٹ، کا شکار ہے۔ پیدائش کے کچھ ماہ بعد ہی ہمیں پتہ چلا کہ اسے خون بہنے کی بیماری ہیموفیلیا بھی ہے۔ محمد احمد کے دل میں چار خرابیاں ہیں، ڈاکٹرز تین مراحل میں آپریشن کریں گے، والدہ نے بتایا کہ بچے کی طبیعیت اچانک خراب ہو جاتی ہے، اس کا سانس رکنے لگتا ہے اور نیلا پڑ جاتا ہے۔ والدہ ثمن عفیف نے اپیل کی کہ مخیر حضرات ان کے اکلوتے بیٹے محمد احمد کی جانب بچانے میں مدد کریں، والدہ نے کہا کہ ان کے پاس جو پیسے تھے لگا دئیے، احمد کے تین آپریشنز ہوں گے۔ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے بانی صدر راحیل احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ محمد احمد کے تین آپریشنز چار سال کے دوران ہوں گے، راحیل احمد نے بتایا کہ محمد احمد کے مکمل علاج پر سوا کروڑ روپے خرچ ہوں گے، صرف اینٹی ہیموفیلیا انجکشنز فیکٹر 9 خریدنے پر ایک کروڑ چار لاکھ روپے سے زائد خرچہ ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی اپنی مدد آپ کے تحت 20 لاکھ روپے مالیت کے اینٹی ہیموفیلیا فیکٹر 9 انجکشنز فراہم کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ علاج کے لیے درکار اس رقم کا بندوبست مخیر حضرات کی مدد کے بغیر ناممکن ہے، ماہر امراض خون ڈاکٹر منیرہ برہانی نے بتایا کہ اس بچے ہے علاج کے لیے ایسا اسپتال چاہیے جہاں سارے شعبے موجود ہوں، آپریشن کے دوران اور بعد میں خون روکنا بھی بڑا چیلنج ہو گا، پریس کانفرنس میں بچے کے والدعفیف احمد، جنرل سیکریٹری ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی شاہد داود اور فخر عالم زیدی بھی موجود تھے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں