لاہور(آئی این پی)ماہرین نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسزکے مدنظر پنجاب میں عالمی وباکی دوسری لہرکا خدشہ ظاہرکردیا ہے گزشتہ 24گھنٹوں میں صوبے بھر میں وائرس کے203تصدیق شدہ کیسز کا اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ تفصیلات کے مطابق سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ صوبے بھر میں 203افراد کے
کورونا ٹیسٹ مثبت آئے، جو 15اگست کے بعد رپوٹ ہونے والی کورونا کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں اسی خدشے کے باعث پنجاب حکومت نے صوبے کے 36اضلاع میں 856جگہ مائیکرو اسمارٹ لاک ڈان لگایا جبکہ 7ہزار 295افراد کو ان کے گھروں میں ہی قرنطینہ کیا گیا، لاک ڈائو ن کی یہ تجویز کووڈ 19 کے ایک ہزار 235 کیسز کے مثبت آنے کے بعد کی گئی تھی،لاہور میں 520اور راولپنڈی میں 166مریضوں میں سے 177کیسز مثبت آنے پر 2 مائیکرو اسمارٹ لاک ڈان کی تجویز دی گئی ہے۔ ایک سینئر افسر کے مطابق پنجاب کی کابینہ کمیٹی ہنگامی بنیادوں پر( آج) ایک اجلاس ہوگا تاکہ کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے جبکہ اس اجلاس میں محکمہ صحت اپنی رپوٹ بھی پیش کرے گا۔سرکاری افسر نے بتایاکہ اچانک کورونا کے مثبت کیسز میں اضافے سے کورونا وائرس کی دوسری لہرپھیلنے کا خطرہ ہے، پنجاب حکومت اسمارٹ لاک ڈان کی طرف جاسکتی ہے اور وائرس کے تیزی سے پھیلنے پر مکمل لاک ڈان کا آپشن بھی موجود ہے، اس حوالے سے صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایاکہ شہر کی کسی گلی میں 2سے زیادہ کیسز کی تصدیق ہونے پر وہاں اسمارٹ لاک ڈائون لگایا جائے گا اور اگر 10 سے زیادہ کیسزکی تصدیق ہوئی تو مکمل لاک ڈائون کیا جائے گا جس طرح ماضی میں وبا کے عروج پر ہونے پر کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ 15اگست کو پنجاب میں 210افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ گزشتہ روز کووڈ 19 کے 5 مریضوں کی موت بھی رپورٹ ہوئی۔ لاہور ایک بار پھر ایک ایسے شہر کے طور پر ابھر رہا ہے جہاں وائرس کے تیزی سے پھیلنے کا خطرہ بہت زیادہ ہے کیونکہ 203میں سے 106کیسز لاہور، 16ملتان اور 10فیصل آباد میں سامنے آئے۔صحت کے حکام نے رپوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ آنے والے ہفتوں میں کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ سرکاری دفاتر، تعلیمی اداروں، پارکس، مارکیٹوں، بازاروں، سیاحتی مقامات اور شاپنگ مالز میں اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز)کی بدترین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں