چار ماہ بعد عمران خان کی حکومت کا جانا طے ہے، کرائے کے ترجمان بھی اپنا سامان باندھ لیں

اسلام آباد (پی این آئی)چار ماہ بعد اس حکومت نے جانا ہے کراے کے ترجمان بھی سامان باندھ لیں،جس وزیراعظم کو یونیورسٹی بنانا تھا وہا ں سے بھی اپنا سامان اٹھا لیں ،عمران خان کے گھبرانے کا وقت ہوچکا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر پربغاوت کے پرچے

سے بھارت خوش ہورہاہے نیب فیسیز دیکھتا ہے کیسیز نہیں،نوازشریف کے خلاف غداری کا مقدمہ ریاست کے طاقت کے غلط استعمال کا نتیجہ ہے ،ریاست مدینہ ہوتی تو آج عمران خان کے خلاف مقدمہ درج ہوچکا ہوتا ، سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے شریف فیملی کے خلاف مقدمات بنانے سے انکار کر دیا ،بشیر میمن کے انٹرویو میں انکشافات کے بعد شہباز شریف کو رہا کیا جائے سابق ڈی جی کو سکیورٹی دی جائے ،پی ڈی ایم کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ،تمام جلسوں کا شیڈول تیار کر لیا ہے ،الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرے۔منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ حکومتی ترجمانوں کے درمیان جھوٹ کا مقابلہ جاری ہے ،حکومتی ترجمان اپنی عزتیں بچا رہے ہیں ،چار پانچ دن سے غداری کا راگ الاپا جا رہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ صبح شام غداری کے پرچے پر بات کی جا رہی ہے ،گزشتہ روز جو پرچہ درج کیا گیا اس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کا نام ہے ،وزیراعظم آزاد کشمیر پر پرچے سے بھارت خوش ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ عوام کو اپوزیشن حقائق سے آگاہ رکھے گی،چار پانچ دن سے غداری کا الاپ الاپا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بدر بشیر نامی شخص کی درخواست پر غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ،آزاد کشمیر کے وزیر اعظم پر بھی پرچہ درج ہے،اس پر بھارت میں خوشی کے شادیانے بجائے جارہے ہیں۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ موجودہ وزیراعظم فاشسٹ ہیں ،سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے انکشافات سامنے ہیں،اسے بلا کر کہا کہ اپوزیشن اور شریف خاندان بارے کیس نہیں بنایا ،غداری کا مقدمہ تو اس وزیراعظم کے خلاف درج ہونا چاہیے انہوںنے کہاکہ نواز شریف اورمریم نواز کے خلاف دہشت گردی کا کیس بنانے کیلئے کہا گیا ،اس لیے کہ خاتون اول کی تصویر لیک ہوگئی تھی ۔انہوںنے کہاکہ بشیر میمن نے دہشتگردی کا مقدمہ بنانے سے انکار کردیا ،شہباز شریف اور ان کی بیگمکے خلاف کیس بنانے کیلئے کہا مگر سابق ڈی جی نے اس سے بھی انکار کردیا۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے ریاست کی طاقت کا غلط استعمال کیا ،ڈی جی ایف آئی اے پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ شریف خاندان کے خلاف کارروائی کریں لیکن ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے یہ سب کرنے سے انکارکیا۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ خواجہ آصف کے خلاف بھی کیس بنانے سے سابق ڈی جی نے انکار کیا۔ انہوںنے کہاکہ بشیر میمن نے کے الیکٹرک سے ستاسی ارب روپے واپس لینے کی بات کی تو عمران خان ناراض ہوگئے،جہاں ثبوت موجود تھے وہاں انکوائری نہ کی جہان۔ نہیں تھے وہاں مقدمات بنانے کیلئے کہا ،اس ملک کے وزیر اعظم کی ذہنی کیفیت درست نہیں۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی حقیقت سب پر عیاں ہے ۔انہوںنے کہاکہ نیب فیسیز دیکھتا ہے کیسیز نہیں،نوازشریف کے خلاف غداری کا مقدمہ ریاست کے طاقت کے غلط استعمال کا نتیجہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آج تک 23 فارن فنڈنگ کیس میں کوئی جواب۔ نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ریاست مدینہ ہوتی تو آج عمران خان کے خلاف مقدمہ درج ہوچکا ہوتا ،ریاست مدینہ ہوتی تو استعفیٰ دے چکے ہوتے۔ انہوںنے کہاکہ اس حکومت نے اداروں کو متنازعہ بنایا ہے ،یہ حکومت اور اس کے ادارے عوام کو ریلیف نہیںدے سکتے۔انہوںنے کہاکہ یہ صرف سیاسی انتقام کیلئے بیٹھے ہیں غداری کے مقدمے بنانے کیلئے ہیں،جس بدر بشیر نے ایف آئی آر درج کروائی اسے لاپتہ کردیا گیا ہے ،تحریک انصاف کے کارکنان اس صورت حال کو سمجھیں۔ انہوںنے کہاکہ چیئرمین نیب آج خاموش کیوں ہے ،اسے اپوزیشن کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے ۔عمران خان استعفیٰ دیں ۔ انہوںنے کہاکہ بشیر میمن کو سیکیورٹی ڈی جائے،اس

وزیراعظم سے کچھ بعید نہیں ہے ،اس وزیراعظم کو کچھ پتہ نہیں ہے کہ غداری کا پرچہ ہوگیا ،یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں عوام سب جانتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ جھوٹ بول کر اداروں کو دبایا جاتا ہے ،عمران خان کے خلاف 62،63 کے تحت کارووائی ہونی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ بشیر میمن کے انٹرویو میں انکشافات کے بعد شہباز شریف کو رہا کیا جائے،حمزہ شہباز کو رہا کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو پی ڈی ایم کا لائحہ عمل سامنے ہے،چار ماہ بعد اس حکومت نے جانا ہے کراے کے ترجمان بھی سامان باندھ لیں،جس وزیراعظم کو یونیورسٹی بنانا تھا وہاؒ سے بھی اپنا سامان اٹھا لیں ،عمران خان کے گھبرانے کا وقت ہوچکا ہے۔انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ،تمام جلسوں کا شیڈول تیار کر لیا ہے ، پی ڈی ایم کے سربراہ کی مدت کا تعین آگے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کے ڈھانچہ اعلان کردیا گیا ہے ،صدر کے عہدے کی مدت کا تعین اگلے اجلاس میں ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں