اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی انتقام کے حق میں نہیں، ایف آئی آر سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں،وزیراعظم سمیت دیگر وزراء نے نوازشریف کےخلاف ایف آئی آر کے مخالفت کی، وزراء نے کہا کہ بغاوت سے متعلق ایف آئی آر ختم ہونی چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان نے گیس کی
قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی، بجلی گیس کی قیمتوں میں کسی صورت اضافہ نہیں کریں گے، کسانوں کو مراعات دی جائیں تاکہ گندم کی فصل زیادہ ہو۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نوازشریف سمیت ن لیگی اراکین کے خلاف ایف آئی آر کا معاملہ بھی زیربحث آیا۔اجلاس میں وزیراعظم سمیت دیگر وزراء نے نوازشریف کےخلاف ایف آئی آر کے مخالفت کی۔کابینہ اجلاس میں وزراء نے رائے دی کہ غداری سے متعلق ایف آئی آر ختم ہونی چاہیے۔ دو وفاقی وزراء اور ایک معاون خصوصی نے ایف آئی آر کی حمایت کی۔تین وزراء نے ایف آئی آر کو منطقی انجام تک پہنچانے کا مشورہ دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سیاسی انتقام کے حق میں نہیں۔ غداری کی ایف آئی آر سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔ اجلاس میں گندم چینی کی قیمتوں، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں کابینہ ارکان نے چینی اور گندم کی قیمتوں میں اضافے پر اظہار تشویش کیا، اور تجویزپر اتفاق کیا گیا کہ گندم کی سرکاری قیمت میں اضافہ کیا جائے۔وزیراعظم نے گندم کو فوری درآمد نہ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے پر فوری عمل کیوں نہیں کیا گیا؟ آئندہ ایسی کسی غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو مراعات دی جائیں تاکہ گندم کی فصل زیادہ ہو۔ صوبائی حکومتیں گندم کی ریلیز کو مزید بڑھائیں۔حکومت گندم اور چینی کی وافر مقدار میں دستیابی یقینی بنائے گی۔ذخیرہ اندوزوں کیخلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے۔درآمد کی جانے والی گندم کا ملک میں پہنچنے کا شیڈول بنایا جائے۔ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی، بجلی گیس کی قیمتوں میں کسی صورت اضافہ نہیں کریں گے۔ مزید برآں میں 15 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ملک کی سیاسی ، سلامتی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے چیف ایگزیکٹو قومی ایئرلائن کی تعریف کی اور کہا کہ پی آئی اے بہتری کی جانب گامزن ہے۔ کورونا کے باعث دنیا بھر کی ایئرلائنز نقصان میں گئیں، لیکن پی آئی اے اصلاحات کے باعث فائدے میں رہی۔وزیراعظم کی جانب سے پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ 2019ء میں پی آئی اے نے 7.8ارب روپے منافع کمایا، جبکہ 2018ء میں پی آئی اے کا نقصان 19.8 ارب تھا۔ جبکہ گزشتہ سال اسی طرح 2018ء میں پی آئی اے کاآپریشنل نقصان 32 ارب تھا۔ 2019ء میں پی آئی اے کا آپریشنل نقصان 7.7فیصد رہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں