تم نے پنجابیوں کی عزت پر ہاتھ ڈالا ، پنجابیو! پگ کو داغ نہیں لگنے دینا ن لیگی رہنمائوں نے پنجاب کارڈ کھیلنا شروع کردیا خواجہ سعد رفیق نے ’’جاگ پنجابی جاگ‘‘کا نعرہ لگادیا

لاہور(پی این آئی )پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پارٹی صدرو قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف مال رود سے ملحقہ ٹمپل روڈ پر احتجاج کیا جس میں پارٹی رہنمائوں اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی ،لاہور سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلیاور رہنما کارکنوں کے جلوسوں کے ہمراہ اپنے حلقوں سے مال روڈ پہنچے ، کارکنان سارے راستے

پارٹی قائد محمد نواز شریف ، پارٹی صدر محمد شہباز شریف کے حق میں ،حکومت اور نیب کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ، مسلم لیگ (ن) کے احتجاج میں کارکنوں کی قافلوں کی صورت میں آمد کی وجہ سے مال روڈ سمیت مختلف شاہروں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر رہا ، پولیس کی جانب سے مسلم لیگ(ن) کے احتجاج کے موقع کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ۔احتجا ج میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان ، مرکزی رہنما سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، پرویز ملک ،رانا مشہود احمد خان، خواجہ عمران نذیر ،شائستہ پرویز ملک ، مجتبیٰ شجا ع الرحمان سمیت دیگر اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ، پارٹی رہنمائوں اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تم نے شہباز شریف کو نہیں پنجاب کی خدمت کو پابند سلاسل کیا ہے ۔پنجابیوں کی عزت پر ہاتھ ڈالا ہے ۔ عمران خان کان کھول کر سن لو جیلیں،مقدمے نا انصافی مسلم لیگ (ن) کے شیروں اور شیرنیوں کا راستہ نہیں روک سکتے ۔ہم نے اور قوم نے دو برس تمہیں برداشت کیا ، تم نے کوئی کام نہیں کیا بلکہ پاکستان کی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ۔تمہاری پالیسیوں سے لوگ رات کو بھوکے سوتے ہیں ،غربت بڑھ گئی ہے بیروزگاری بڑھ گئی ہے لا قانونیت بڑھ گئی ہے، مائوں بیٹیوں کی عصمتیں محفوظ نہیں ہیں، نئے پاکستان کا دعویٰ کیا لوگوں کوسبز باغ دکھائے گئے ۔ سازش کی گئی وہ سازش یہ تھی کہ نواز شریفاور اس کے ساتھیوں کے چہروں کو داغدار کروں چور بنائو ،شہباز شریف نے جدید پنجاب اور نواز شریف نے جدید پاکستان کی بنیاد رکھی ۔ آپ جس طرف نکل جائیں تعمیر و ترقی کے زندہ نشان موجود ہیں۔ پوچھو اس نئے پاکستان والوںسے سو ا دو سال میں

کون سا میگا پراجیکٹ دیا ہے ۔عوام کی خدمت کا کونسا منصوبہ لائے ہو ،آپ نے عوام کو جھوٹ فریب دھوکہ بازی اورجھوٹے مقدموں کے سوا کیا دیا ہے ۔ نواز شریف یا ساتھیوں کا نہیں تم نے ریاست پاکستان کانقصان کیا ہے۔ جب حکومتیںکام نہیںکرتیں تو ملکوں کی معیشت ڈوب جاتی ہے ،اداروں کا بھٹہ بیٹھ جاتاہے ۔ملک میں ہر طر ف انتشار ،تقسیم اورتلخی ہے ۔،محبت جبر سے نہیں

بوئی جاتی ،لوگوںکے دلوں پر راج کیا جاتا ہے ،جسموں پر نہیںدلوں پر حکومت کی جاتی ہے ۔ سوا دو سال کے بعد آخری کار کوئی راستہ باقی نہیں بچا ۔ہم نے کوشش کی کہ جھگڑا نہ کریںہم مار کھاتے رہے سہتے رہے ہمیںسر بازار چور کہا جائے اب ہمیں غدار کہا جارہا ہے ، کیا ہم غدار ہیں؟ ، ہم اس ملک کی خاطر خون دینے والے لوگ ،ہمارے بڑوں نے اپنی زندگی جمہوریت کیلئے قربان کی ہے

، ہم نے ساری زندگی جمہوریت آئین او ر قانون کی سر بلندی کیلئے وقف کی ۔ ۔ نواز شریف نے کہا کہ آئین و قانونکی حکمرانی لائو ،آئین کے سائے نیچے کام کرو کیا یہ غداری اور بغاوت ہے ؟۔ آئین ایک بار ختم ہو گیا تو دوبارہ نہیں بنے گا ، شہری حقوق بحال کئے جائیں،اشیائے ضروریہ کی قیمتیں نیچے لائی جائیں،اب کوئی راستہ نہیں بچا جب کوئی راستہ نہیں بچا تو ہم نے پی ڈی ایم بنائی ہے۔

ہم آئین و قانون کے مطابق چل رہے ہیں ۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ ملک کو آئین کے مطابق چلائو ،قانون کی حکمرانی قائم کو ۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کی گیارہ جماعتیں کہتی ہیں تم منتخب حکمران نہیںہوے تم سلیکٹو ہو ، عمران خان جائو ، ہم تمہیں کہتے تھے کہ ایسی روایت نہ ڈالو کل تم کیا کرو گے ۔تم نے پوری قوم کو رلادیا ہے ،تمہیں عوام کی آہیں سسکیاں سنائی نہیں

دیتیں،تم نے کسی غریب کے سر پر ہاتھ نہیں رکھا،سارا دن اپوزیشن سے لڑتے ہو، تمہارے وزراء جھوٹ بولتے ہیں، آج قومی سلامتی کا مشیر وہ جو امریکہ میں رہتا ہے ، تمہارا ترجمان وہ ہے جس کی دہری شہرت ہے ۔جوںجوں عمران خان کے جانے کے دن قریب آئیں گے یہ سوٹ کیس اٹھا کر امریکہ بھاگ جائیں گے،یہ ملک کو برباد کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حمزہ شہباز چودہ مہینے سے

بے گناہ جیل کاٹ رہا ، سید خورشید شاہ طویل عرصے سے جیل کاٹ رہے ہیں،یہ کیسی جمہوریت ہے ۔قائد حزب اختلاف شہباز شریف جیل میں ہے ، سابقہ قائد حزب اختلاف جیل میں،پنجاب کا احتساب حمزہ شہباز جیل میں ہے ، ساری اپوزیشن کو احتساب کے دروازے پر کھڑا دیا ہے ۔ ہمیں سب پتہ ہے جو ظلم نواز شریف کے ساتھ ہوا ہے ،ڈاکٹروں نے کہا کہ نواز شریف کو اللہ نے بچایا۔

انہوں نے ملک کے سب سے بڑے لیڈر کو ان حالات میں رکھا کہ ان کو ڈی ہائیڈریشن ہو گئی ،اگر تمہیں یہ جیل کاٹنا پڑ گئی تو تم 5 دن نہیں نکال سکو گے ،جمہوریت پر جب بھی شب خون مارا جاتا ہے تو ہم جیلوں میں جاتے ہیں ہمیں جیلوں میں ڈال کر تمہیں اور ملک کو کیا ملا،اباداروں کو غیرجانبدار ہونا ہو گا،اگر ملک چلانا ہے تو نظریہ ضرورت کو دفن کرنا ہو گا اس سے پہلے کہ

دیر ہو جائے ،ملک میں شفاف انتخابات کروائیں ،پنجاب کے لوگو، پنجاب کی پگ کو داغ نہیں لگنے دینا ،پرامن انداز میں باہر آ کر احتجاج کریں گے تو یہ گیڈر بھاگ جائیں گے۔گر ہم نے ملک کو آگے لے کر جانا ہے قومی اداروں کو انصاف دینااورغیر جانبدار ترازو سے تولنا پڑے گا،ملک کو چلانے کے کے لئے 73ء کے آئین پر عمل کرناہوگا،جیل کا پھاٹک ٹوٹے گا شہباز اورحمزہ شہباز چھوٹے گا ،اس سے پہلے بہت دیر ہوجائے عقل سے کام لے کر انتقام کا سلسلہ بندکرکے عوام کی حکمرانی قائم کی جائے ۔ ووٹ کو عزت نہ دی گئی تو ملک ٹوٹ گیا اب ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں