سی این جی مہنگی کرنے کا فیصلہ ، کتنی قیمت بڑھانے کی منظوری دیدی گئی؟

اسلام آباد (پی این آئی) پٹرولیم ڈویژن نے کہا ہے کہ گھریلو صارفین اور تندورکیلئے گیس کی قیمتیں نہ بڑھانے کی منظوری دی ہے، کھاد کارخانوں کیلئے 2 روپے، پاورسیکٹر اور جنرل انڈسٹری کیلئے33 روپے، سی این جی سیکٹر کیلئے ریجن ون میں 88 روپے اور کیپٹو پاورپلانٹ کیلئے 66 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا

گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے گیس کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق وضاحت جاری کی ہے کہ پاور سیکٹر اور جنرل انڈسٹری کیلئے گیس قیمت میں33روپے فی ایم ایم بی ٹی یواضافے کی منظوری دی گئی ہے۔سی این جی سیکٹر کیلئے ریجن ون میں 88 روپے اور ریجن تو67 روپے اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔ کیپٹو پاورپلانٹ کیلئے66 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔کھاد کارخانوں کیلئے گیس کی قیمت بطور فیڈ اینڈ فیول میں بھی 2 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوا ہے۔ کھاد کارخانوں کیلئے گیس کی قیمت میں 2 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔ای سی سی نے گھریلو صارفین اور تندور کیلئے گیس کی قیمتیں نہ بڑھانے کی منظوری دی ہے۔ اسی طرح پٹرولیم ڈویڑن کی جانب سے گیس کی سالانہ قیمتوں پر نظرثانی کے لئے پہلی سمری میں ای سی سی نے گیس کے نرخوں کو یکم جولائی 2019 کی سطح سے گھریلو اور تندور صارفین کے لئے گیس کے نرخوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ قابل اطلاق جی آئی ڈی سی کو دیگر تمام صارفین کے لئے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں ختم کیا جائے گا اورنئی قیمتیں لاگو جی آئی ڈی سی کے مطابق ایک تہائی اضافہ کیا جائے گا۔دوسری سمری ایس ایس جی سی کے نظام میں پانچ برآمدی صنعتی شعبوں کو گیس کی فراہمی سے متعلق ہے، جس کے تحت ایل این جی کے ساتھ دستیاب مقامی گیس کی آمیزش ان صنعتوں کو گیس فراہم کی جائے گی۔ گیس مکس 930 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے دی جائے گی۔ یہ فیصلہ سندھ میں مقامی گیس کی پیداوار میں شدید کمی کے پیش نظر فروری2021 کے اختتام تک سردیوں کے موسم کے پانچ مہینوں میں فراہم کی جائے گی۔فروری 2021 کے بعد ، مقامی گیس کی فراہمی موجودہ طرز عمل کے مطابق دوبارہ شروع ہو جائے گی، جب گھریلو شعبے سے طلب معمول پر آجائے گی۔ موازنہ کے طور پر، پنجاب میں برآمدگی شعبے کی پانچ صنعتوں کو معاہدے کے مطابق 6.5 امریکی ڈالر ایم ایم بی ٹی یو (تقریبا 1080 روپیہ) کی شرح سے گیس فراہم کی جارہی ہے۔ حکومت نے اس فارمولے پر ایس ایس جی سی سسٹم میں گیس کی آمیزش، برآمدی صنعت کو تحفظ دینے اور انڈسٹری کیلئے موسم سرما میں گیس فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے ہیں اور یہ فیصلہ صنعت کاروں کی رضامندی اور مشاورت سے کیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں