کورونا کیسز بڑھنے پرمزید 2 اضلاع میں مکمل لاک ڈاؤن لگا دیا گیا

کراچی (پی این آئی) کراچی میں کورونا کیسز بڑھنے پر 2 اضلاع میں مکمل لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے، کورنگی اور ضلع شرقی میں کورونا سے متاثرہ مختلف مقامات میں 15 اکتوبرتک لاک ڈاؤن کیا گیا ہے، لاک ڈاؤن کے دوران کریانہ اور اشیائے ضروریہ کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں

کاروباری ، سماجی اور تدریسی سرگرمیاں بحال ہونے اور موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی کورونا کی دوسری لہر کا آغاز ہوگیا ہے، جس کے باعث حکومت کے جاری کردہ ایس اوپیز کے باوجود کورونا پھیل رہا ہے، اور کورونا کیسز بھی بڑھنے لگے ہیں۔کراچی میں بھی کورونا وبا ء کا پھیلاؤ بڑھنے پر 2 اضلاع کورنگی اور ضلع شرقی میں متاثرہ مختلف مقامات میں 15اکتوبرتک لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر نے حکم نامہ جاری کیا ہے کہ دونوں اضلاع کورنگی اور ضلع شرقی میں لاک ڈاؤن کا اطلاق آج سے ہوگا۔ کورنگی نمبر 2 الفلاح سوسائٹی ، شادمان ٹاور ملیر، درخشاں سوسائٹی ملیر میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔قائد پارک ملیر سے متصل گلی بھی لاک ڈاؤن کے علاقے میں شامل ہے۔ لاک ڈاؤن کے علاقوں میں 9 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں نقل وحرکت پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ لاک ڈاؤن کے دوران کریانہ اور اشیائے ضروریہ کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ دوسری جانب وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک بات واضح کردوں کہ یہ پتا نہیں کس نے چینل پر چلا دیا کہ سندھ حکومت پھر سکولوں کو بند کررہی ہے، یہ بالکل غلط خبر تھی،کابینہ اجلاس میں ابھی سکول بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، یہ ضرور ہے کہ کابینہ اجلاس میں کچھ ممبران نے کورونا وائرس پھیلنے کی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جس طرح کیسز بڑھ رہے ہیں ہمیں سکولوں کے حوالے سے غور کرنا چاہیے، لیکن کابینہ میں ہم نے بتایا کہ ہم سکولوں میں ایس اوپیز پر عملدآمد کو نزدیک سے مانیٹر کریں گے۔لیکن اگر ہمیں کسی جگہ پر محسوس ہوا کہ ایس اوپیز پر عمل نہیں ہورہا ہے تو ہم اس پر غور کرسکتے ہیں۔ جہاں تک اسمارٹ لاک ڈاؤن کی بات ہے تو خدانخواستہ اگر کیسز بڑھ جاتے ہیں پھر سکول ہی نہیں بلکہ اور بھی بہت ساری چیزیں بند کرنا پڑیں گی۔ اسی لیے شہریوں سے بار بار اپیل کرتے ہیں ہمیں اگر اس نہج تک نہیں جانا تو اس کا واحد حل ہے کہ ہم ایس اوپیز پر عمل کریں۔ احتیاط کریں اور کورونا کے پھیلاؤ کو روکیں تاکہ یہ آگے نہ بڑھنے پائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں