مریم نواز کی گرفتاری کی تیاریاں ، سینئر صحافی نے اندر کی خبر دیدی

لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ اگلی گرفتاریاں مریم نواز ، شاہد خاقان عباسی اور مولانا فضل الرحمان کی متوقع ہیں، مولانا فضل الرحمان کے خلاف آج کچھ ادارے انڈرپریشر آئے اور نوٹس واپس لے لیا لیکن ان کی جماعت کے لوگ جو تقریریں کررہے ہیں، اس پر قانون حرکت میں آئے گا۔نجی

ٹی وی کے پروگرام میں تجزیہ کار طاہر ملک نے بلاول بھٹو کے دورہ بیرون ملک سے متعلق بتایا کہ پیپلزپارٹی کے دل میں متحدہ عرب امارات رہتا ہے، جبکہ ن لیگ کے دل میں سعودی عرب ہوتا ہے۔کچھ حلقوں نے بلاول کو سمجھایا کہ نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان جو غصے میں آئے ہیں اس میں آپ کی لاٹری ہے، اسی لیے بلاول بھٹو لندن اس لیے گئے ہیں کہ راستے میں دبئی آتا ہے۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ زرداری سنجیدہ بیمار ہیں، ان کی فیملی کا ابھی کوئی بندہ بھی گرفتار نہیں ہے۔ جبکہ نوازشریف نے آخری حدیں کراس کردی ہیں، پیپلزپارٹی کے پاس حاصل کرنے کیلئے کافی ہے۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف آج کچھ ادارے انڈرپریشر آئے اور نوٹس واپس لے لیا لیکن ان کی جماعت کے لوگ جو تقریریں کررہے ہیں، اس پر قانون حرکت میں آئے گا۔اب مریم نواز ، شاہد خاقان عباسی اور مولانا فضل الرحمان گرفتاریاں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن مولانا فضل الرحمان ، محسن داوڑ اور محمود اچکزئی پر بیس کرتی ہے۔یہ جماعت ان کے سہارے مزاحمتی سیاست کررہی ہے۔دوسری جانب جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آج مظفر آباد میں استقبالیہ تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں خود کو بڑے بڑے عہدوں پر فائز اور بڑے رینکوں کے حامل افسران سے بھی محترم سمجھتا ہوں ، میں تمہیں پاکستان کا وارث نہیں سمجھتا ، تم مجھے چھوٹی چھوٹی گرفتاریوں سے ڈرارہے ہو؟ تم امریکہ کی کٹھ پتلی ہو۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاستی ادارے قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں ، یہ آئین کو معطل کرتے ہیں ، انکے ہاتھوں آئین مفلوج ہوتا ہے، قانون کی ان کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں ہے، جو یہ کہیں وہی قانون ہے ، اگر اسی طرح ہم نے زندہ رہنا تھا تو پھر آزادی کی تحریکیں کیوں چلائیں؟ اسی لئے چلائی تھیں کہ آمرانہ سوچ کو قبول نہیں کریں گے ، ہم لڑائی نہیں چاہتے لیکن ایسا بھی نہیں ہو سکتا کہ ہم اس ملک میں غلاموں والی زندگی بسر کریں ، کیونکہ پاکستان میرا گھر ہے، پاکستان میری ریاست ہے، ہم نے جس گھاٹ کا پانی پیا ہے وہ غلامی کو قبول نہیں کر سکتا ۔واضح رہے کہ چند روز قبل جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا تھا کہ نیب کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، بدنیتی پر مبنی اس طرح کے حربوں سے نہ پہلے ہم ڈرے ہیں اور نہ ہی اب ڈریں گے ، موجودہ حکمرانوں نے ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام پیدا کیا ہے، ماضی میں مہنگائی پر سیاست کرنے والوں نے ملک میں تاریخ کی بدترین مہنگائی کر کے لوگوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے، حکمرانوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کر کے تاریخ کے سب سے زیادہ قرضہ لیکر ملکی خود مختیاری، سلامتی کا سودا کر دیا ہے، اب استعماری قوتوں کی غلامی کو قانونی بنانے کیلئے بل پاس کرائے جا رہے ہیں، ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں