گلگت بلتستان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے سے پہلے ریاستی جماعتوں مسلم کانفرنس اور حریت کانفرنس سے مشاورت ہونی چاہیے، سردار عتیق احمد خان نے تجویز پیش کر دی

راولپنڈی،مظفرآباد (پی این آئی)آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے سے پہلے غیر ریاستی جماعتوں کے بجائے ریاستی جماعتوں مسلم کانفرنس اور حریت کانفرنس سے مشاورت ہونی چاہیے، ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں

نے کہاکہ معاہدہ کراچی کے تحت مسلم کانفرنس گلگت بلتستان کے حوالے سے اہم سٹیک ہولڈر ہے اس مرحلے پر مسلم کانفرنس اور حریت کانفرنس کو الگ رکھ کر فیصلہ کرنا مناسب نہیں ہوگا، گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات کا احترام ہونا چاہیے، انہیں حقوق ملنا چاہیے، مگر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو متاثرنہیں کرنا چاہیے، ہم وہاں کے عوام کے اقتصادی مسائل روزگار او ر ملازمت کے مسائل، سیاسی اختیار دینے کے حق میں ہیں مگر فیصلے کرتے وقت معاملے کی نزاکت کا خیال رکھنا چاہیے، سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ ہمیں حکومت پاکستان پر اعتماد ہے اور وزیراعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی سے بہت اچھا خطاب کیا مگر گلگت کا فیصلہ گلگت کے عوام مسلم کانفرنس اور حریت کانفرنس، پاکستان میں اہم حلقوں کو ساتھ رکھ کر لیا جانا چاہیے، کسی غلط فیصلے سے پاکستان کا موقف عالمی سطح پر کمزور ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا نتظام حکومت پاکستان نے معاہدہ کراچی کے تحت حاصل کیا تھا اور مسلم کانفرنس معاہدہ کراچی کی بہت اہم فریق اس لئے کسی بھی فیصلے سے پہلے مسلم کانفرنس کو بھی اعتماد میں لیاجانا چاہیے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں