جنرل اسمبلی میں ترک وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے مطالبے کی پرزور حمایت کی ہے‘اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد کا اہتمام کیا جائے‘ سردارعتیق احمد خان

راولپنڈی، مظفرآباد (آئی ا ین پی)آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد اور سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہیکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ترک وزیراعظم طیب اردگان کی طرف سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے مطالبے کی پرزور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ ترک وزیراعظم کی

تجویز پر فوری عمل درآمد کرائے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد کا اہتمام کیا جائے ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اقوام متحدہ نے ستر سال قبل قرا دادیں منظور کی تھیں مگر ہندوستان نے ان قرار دادوں پر عملدرآمد نہ ہونے دیا ، اور یہ مسئلہ کئی جنگوں اور عوام کے لئے شدید مشکلات کا موجب بنا رہا آج بھی بھارت کی نو لاکھ فوج کشمیری عوام کودبانے کے کام پر مامور ہے لاک ڈائون کے ذریعے کشمیریوں کی زندگی مشکل بنادی گئی ہے ، ہزاروں افراد شہید ،زخمی اور لاپتہ ہیں ، یہ مسئلہ خطے کے امن کے لئے خطرہ ہے ، ایسے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتو نیو گوتریس ذاتی دلچسپی لے کر مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد کرائیں ، اس مسئلے کا حل طلب چلا آناخطے کے امن کے لئے خطرات کا باعث ہے ، سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ ہندوستان کشمیر میں بدترین جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے ، اور دنیا کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ، ہندوستانی فوج کشمیریوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں شہید کر رہی ہے انھیں اظہار رائے کی آزادی سے محروم کیا جارہا ہے اس لئے غیر انسانی رویہ دنیا کو مسترد کرنا چاہیے اور امن اور استحکام کی خاطر مسئلے کے حل کے لئے فوری اقدامات کرنے چاہیے دریںاثناء قائد مسلم کانفرنس سے نکیال سے سابق امیدواراسمبلی سردار خضرحیات خان ، سردار مصدق شوکت ایڈووکیٹ ، حیات عباسی ودیگر نے ملاقاتیں کیں ، اس کے علاوہ کوٹلی گوئی سے شاید رشید چوہدری ، عرفان عاطف اور خورشید عباسی نے ملاقات کی ، یوتھ ویلیفیئر چڑالہ کے ایک وفد نے بھی سابق وزیراعظم سے ملاقات کی ، وفد میں سید اظہر حسین شاہ ، عتیق الرحمان کیانی، ارشد عباسی، سید عاقب جعفری اور سید قمر حسین شاہ ودیگر نے ملاقاتیں کیں ، وفود میں ملاقاتوں کے دوران سردار عتیق احمد خان کو گلگت بلتستان کے حوالہ سے مختلف امور پر بھی بات چیت کی ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں