گلگت بلتستان کا الیکشن کس منشور کے مطابق لڑا جائیگا؟ چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کر دیا

کراچی(پی این آئی)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے انتخابات میں پارٹی منشورکے ساتھ جانے کااعلان کیا۔ان کاکہناتھاکہ وہ 2018والے منشورکے مطابق الیکشن لڑیں گے اوراس منشورمیں ایک نقطے کی بھی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔انہوں نے منشورکے

صفحہ56کاحوالے دیاجس میں کہاگیاہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کومین سٹریم میں لاناچاہتی ہے ۔خطے کے عوام کوحقوق دینے کے ساتھ ساتھ ان کی فلاح وبہبودپرتوجہ دی جائے گی۔ریفارمزکے حوالے سے شہیدذوالفقارعلی بھٹونے اقدامات کئے تاکہ علاقے میں معاشی ترقی ہوسکے۔ پیپلزپارٹی نے اپنے آخری دورمیں بہت سی تبدیلیاں کیں جس میں نمائندگی دینا ،خودمختارمقامی حکومت کاقیام ،خطے کی اپنی شناخت اوراس کی حفاظت شامل ہے۔ن لیگ کے دورمیں ریفارمزکاتسلسل ٹوٹ گیا۔لوگوں کونمائندگی دینے ،معاشی ترقی،حقوق اورشناخت کے حوالے سے اقدامات نہیں کئے گئے۔پیپلزپارٹی ان غیرجمہوری اقدامات جونوازلیگ کی طرف سے کئے گئے ان کاجائزہ لے گی اور ریفامرز کے عمل کوآگے بڑھائے گی جوپچھلے دورمیں کیاگیاتھا جس میں لوگوں کوسیاسی طورپربااختیار بنانااورمقامی حکومت کے اختیارات دیناشامل ہے۔اسی طرح گلگت بلتستان کونسل کوختم کرتے ہوئے قانون ساز اسمبلی کویہ اختیاردیاجائے گاکہ وہ تمام معاملات پرخودقانون سازی کرسکے جوکہ 18ویں ترمیم کابنیادی جزہے۔اسی طرح گلگت بلتستان میں انتخابات کاانعقاد اس وقت کروانا جس وقت پاکستان میں عام انتخابات ہوں۔خطے کی معاشی خودمختاری کویقینی بنانے کے لئے مقامی طورپردستیاب وسائل کاانتظام وہاں کی منتخب حکومت کے حوالے کیاجائے گا۔گلگت بلتستان کاحصہ پاکستان کے قومی ریونیومیں بڑھایاجائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں