جنوری تک حکومت کو ہٹایا نہ گیا تو اسلام آباد میں 50 لاکھ لوگ اکٹھے کر کے عوامی طاقت سے ملک و عوام دشمن حکومت کو بوریا بستر گول کرنے پر مجبور کر دینگے، مولانا فضل الرحمان نے بڑی دھمکی دے ڈالی

سکھر(این این آئی) جے یو آئی قائد مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام پیدا کیا ہے، ماضی میں مہنگائی پر سیاست کرنے والوں نے ملک میں تاریخ کی بدترین مہنگائی کر کے لوگوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے، حکمرانوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کر کے تاریخ

کے سب سے زیادہ قرضہ لیکر ملکی خود مختیاری، سلامتی کا سودا کر دیا ہے، اب استعماری قوتوں کی غلامی کو قانونی بنانے کیلئے بل پاس کرائے جا رہے ہیں، ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے جے یو آئی سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا راشد خالد محمود سومرو، صوبائی ناظم مفتی سعود افضل ہالیجوی، صوبائی جنرل کونسل کے ممبر مولانا عبدالحق مہر کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کیا۔ سکھر میں مقامی ترجمان عبدالحق مہر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمن 24 ستمبر جمعرات کو سکھر پہنچیں گے وہ جامعہ حمادیہ منزل گاہ سکھر میں ہونے والے اہم صوبائی اجلاس میں شرکت کرینگے اور موجودہ حالات ، سیاسی صورتحال اور اے پی سی کے بارے میں صوبائی جماعت کو بریفنگ دینگے۔ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں اور سینئر سیاسی قیادت نے اب اس ناجائز اور عوا و ملک دشمن حکومت سے ملک اور عوام کو نجات دلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب اس کے پا?ں اکھڑ چکے ہیں عوام کو جلد خوشخبری ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمرانوں کا دماغی خلل ہے جب اس کے خلاف بات ہوتی ہے یہ پروپیگنڈا کرتے ہیں کہ یہ کرپشن کو بچانے اور انڈیا کو خوش کرنے کیلئے حکومت کو گرانا چاہتے ہیں اکتوبر میں جب ہم نے آزادی مارچ کیا تو اس وقت بھی یہی واویلہ کیا گیا تھا جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں پہلے بھی ہمارے کارکن پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے اسلام آباد آئے تھے اب بھی پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے اسلام آباد آئینگے۔ البتہ شکایات ہیں جن کا ازالہ چاہتے ہیں اس کے خلاف منفی تاثر مت دیا جائے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انڈیا ہماری حکومت مخالف تحریک سے خوش نہیں بلکہ پریشان ہے کیوں کہ ہم مودی کے پارٹنر اور کشمیر کے سوداگر کی حکومت گراکر یہ سودا کینسل کرانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جنوری تک حکومت کو ہٹایا نہ گیا تو اسلام آباد میں 50 لاکھ لوگ اکٹھے کر کے عوامی طاقت سے ملک و عوام دشمن حکومت کو بوریا بستر گول کرنے پر مجبور کر دینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے میاںنواز شریف کی حکومت کے دور میں تمام مذہبی جماعتوں اور مکاتب فکر کو میثاق پاکستان کے ذریعے متحد و متفق کر کے یکجہتی کا بہترین ماحول پیدا کیا تھا مگر موجودہ حکومت نے اسے بھی ثبوتاڑ کر دیا۔ مذموم عزائم کے تحت ملک میں فرقہ ورانہ کشیدگی پیدا کرنے کی سازش کی جا رہی ہے یہ استعماری قوتوں کا فارمولا لڑائو اور حکومت کرو پر عمل پیرا ہیں جسے ہم کامیاب ہونے نہیں دینگے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں