لاہور( این این آئی)ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ اور پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن یونائٹیڈ گروپ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ 35لاکھ میٹرک ٹن گندم موجود ہونے کے باوجود قیمت میں اضافہ ذخیرہ اندوزوں کو فائدہ پہنچانے کا منصوبہ ہے،1400 روپے من کے حساب سے خریدی جانے والی گندم
پہلے ہی1470 میں فروخت کی جا رہی ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں قیمت2200روپے من تک پہنچ گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیاف فائونڈر الائنس کے لاہور چیمبر کے الیکشن کیلئے نامزد امیدواروں کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ گندم مہنگی کا مشورہ دینے والے مشیر حکومت اور عوام کے دشمن ہیں ،گندم کی قیمت میں مزید 100 روپے اضافہ کیا گیا تو مارکیٹ میں آٹا نایاب ہو جائے گااور غربت کی چکی میں پسی عوام دو وقت کی روٹی سے بھی محروم ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ریکارڈ پیداوار کے باوجود گندم کا غائب ہونا حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے،حکومت جب تک ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلا امتیاز آپریشن نہیں کریگی تب تک سستے آٹے کی فراہمی ناممکن ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہے کہ حکومت معاشی اصلاحات سے ملک میں پیداواری صلاحیت کو وسیع اور ترقی کی رفتار کو بڑھا سکتی ہے، مہنگی بجلی اور گیس معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے ، صنعتی شعبے کی پیداواری لاگت میں کمی کیلئے بجلی و گیس سستی اور روپے کی قدر کو بہتر بنانا ہو گا۔خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ حکومت حالات کے مطابق پالیسیاں مرتب کرے جس کیلئے اسٹیک ہولڈرز کو پیشگی اعتماد میں لیا جائے تاکہ پالیسیوں پر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ درپیش نہ ہو،معیشت کو پاں پر کھڑا کرنے کیلئے چھوٹے اور بڑے کی تفریق کے بغیر ہر شعبے کی سرپرستی کرے اور جب تک ہماری معیشت مکمل بحال نہیں ہو جاتی ٹیکسز کی شرح میں کمی کا رجحان بر قرار رکھا جائے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں