پاکستان بھر کے ریسٹورنٹس کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے شاندار منصوبے کا اعلان

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان بھر کے ریسٹورنٹس کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے شاندار منصوبے کا اعلان،کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 ستمبر2020ء) پاکستان سمیت خلیجی ممالک میں کروڑوں افراد کو ان کے گھر کی دہلیز پر سفری سہولیات فراہم کرنے والی کریم سُپر ایپ کی جانب سے کورونا وبا کے

باعث پاکستان کی مشکلات میں گھری ریسٹورنٹ انڈسٹری کے لیے اہم منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں ریسٹورنٹس کو فوڈ ڈلیوری سروس میں بڑی مدد کی پیشکش کی گئی ہے۔کریم پاکستان کی جانب سے پاکستان بھر کے ریسٹورنٹس مالکان کے نام ایک کھُلا خط تحریر کیا گیا ہے جس کے مندرجات ذیل میں دیئے جا رہے ہیں:با نے ریسٹورنٹس انڈسٹری سے جُڑے لاکھوں افرا د کو معاشی بدحالی کی جانب دھکیل دیا ہے۔ ہمیں خوشی اور فخر ہے کہ آپ کی لگاتار کوششوں کے باعث ریسٹورنٹ انڈسٹری دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑی ہو رہی ہے جس کے باعث لاکھوں افراد کا روزگار دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔اس کھُلے خط میں کریم کی جانب سے ہم اس مشکل دور میں ریسٹورنٹس کی مدد کے خاطر آن لائن فوڈ سروس کی پیش کش کر رہے ہیں۔2016ء میں پاکستان میں کریم کی سروس لانچ کرتے وقت ہمارا مقصد ایک ایسی ایپ بنانا ہے جو پاکستانی عوام کی زندگیوں کو آسان تر بنا کر انہیں خوشحالی دے اورمثبت اثرات مرتب کرے۔ ان کے لیے نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرے اور ہمارے شراکت دارو ں کی ترقی کا بھی باعث بنے۔کریم کی جانب سے جون 2020ء میں نئی سُپر ایپ لانچ کی گئی ہے جس میں کریم پلیٹ فارم کے صارفین کے لیے فوڈ ڈلیوری کی سہولت بھی شامل ہے۔ ہماری فوڈ ڈلیوری کی سروس کراچی میں لانچ ہو چکی ہے جبکہ اکتوبر 2020ء میں لاہور میں بھی یہ سروس شروع کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، جس کے بعد اسلام آباد کی باری آئے گی۔ اگرچہ ہم نے فوڈ مارکیٹ میں نیا نیا قدم رکھا ہے تاہم جس انداز میں ہم نے منصوبہ بندی کی ہے اس سے نہ صرف کریم کو بے پناہ فائدہ ہو گا بلکہ ہمارے شراکت دار ریسٹورنٹس کے کاروباری مفادات کو بھی اولین ترجیح دی گئی ہے۔ ریسٹورنٹس کو درپیش مشکلات اور چیلنجز کو سمجھنے کے لیے ہم نے کچھ تحقیق کی جس کے بعد ان مشکلات کے خاتمے کے لیے، ہم پاکستان کی ریسٹورنٹ انڈسٹری کے لیے کچھ اہم اعلانات کر رہے ہیں۔ کریم اور اس کے ریسٹورنٹ پارٹنرز کے بہترین مفاد میں ہماری جانب سے ایک تجویز رکھی جا رہی ہے، اُمید ہے کہ اسے بھرپور پذیرائی دی جائے گی۔Aggregator Commission: ہمیں اندازہ ہے کہ ریسٹورنٹس کو بہت کم منافع ہو رہا ہے۔ ریسٹورنٹس والوں کی رضامندی سے ہم فوڈ ڈلیوری کا کمیشن طے کریں گے۔ یہ کمیشن اس سال کے اختتام تک 15 فیصد سے 20 فیصد کے درمیان ہو گا۔ جس میں کریم کی جانب سے ڈلیوری کے اخراجات بھی شامل ہوں گے۔ ہم کمیشن میں کمی یا اضافے سے متعلق فیصلہ ریسٹورنٹس کے صلاح مشورے اور رضا مندی کے بعد کریں گے۔ ریسٹورنٹس کو سیلف ڈلیوری کی سہولت: کریم ایپ سے رجسٹرڈ تمام ریسٹورنٹس کو اس بات کی آزادی ہو گی کہ وہ جب چاہیں خود اپنے سٹاف کے ذریعے بھی فوڈ لیوری کروا سکتے ہیں۔ کیونکہ ہمارا مقصد ریسٹورنٹ سٹاف کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرنا ہے ، اس لیے ان پر کسی قسم کا دباؤ نہیں رکھا جائے گا۔ سیلف ڈلیوری آپشن کے باعث 15 فیصد سے 20 فیصد کمیشن میں مزید کمی ہو جائے گی۔کاروباری مواقع کا اشتراک: وقت کے ساتھ ساتھ ہم نے اس حقیقت پر زور دیا ہے کہ اس خطے میں مواقع کی کوئی کمی نہیں ہے۔ پاکستان کی مارکیٹ میں بے پناہ پوٹینشل موجود ہے تاہم موجودہ کاروباری طبقے نے ابھی تک اس سے بہت کم فائدہ اُٹھایا ہے۔ ہم ان چھپے ہوئے کاروباری مواقع کو دوسرے کاروباری طبقات پر ظاہر کرنے میں کسی ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہیں اور نہ ہی ان کی ترقی کے آگے کوئی رکاوٹ بننا چاہتے ہیں۔کریم کے شراکت داروں کی ترقی اور معاونت: عجز و انکسار کریم کے خمیر میں شامل ہے۔کریم کی جانب سے اپنے پارٹنر ریسٹورنٹس کی ایک قدم آگے بڑھ کر معاونت کی جائے گی۔ ریسٹورنٹ پارٹنرز کے کاروبار کی ترقی کے لیے کریم کی ٹیموں کی جانب سے بھرپور رہنمائی اور تعاون دیا جائے گا۔ APRA ممبران کے لیے خصوصی پیکیج: کریم کی جانب سے APRA کے رجسٹرڈ ریسٹورنٹس کے لیے خصوصی پیکیج دیا جائے گا۔ان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس کو کمرشل اور آپریشنل معاملات میں مزید رعایت دی جائے گی۔اس بارے میں مزید تفصیلات کے ہم سے براہِ راست رابطہ کر سکتے ہیں۔کریم کواندازہ ہے کہ ریسٹورنٹس موجودہ دور میں کس معاشی بحران سے گزر رہے ہیں، اسی لیے ہم پاکستان میں فوڈ انڈسٹری اور ریسٹورنٹس کو پھلتا پھُولتا دیکھنے میں اپنا کردار نبھانے کے خواہاں ہیں۔ہمارا ماننا ہے کہ پاکستانی فوڈ انڈسٹری کو اس کا جائز مقام اور شناخت ملنی چاہیے۔ ہم اس مشکل گھڑی میں پاکستانی ریسٹورنٹس کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے اور بدلے میں ہماری اور ان کی مشترکہ ترقی کے خواہش مند ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں