لاہور(پی این آئی)اداکارہ نادیہ جمیل نے کینسر کے شروع میں کس طرح اس خطرناک بیماری کامقابلہ کیا؟ افسوسناک کہانی سنادی۔ملکی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ اور سماجی کارکن نادیہ جمیل کا شمار باہمت خواتین میں ہوتا ہے، ان کے مداحوں سمیت پورے ملک نے دیکھا کہ کس طرح اداکارہ نے بہادری کے ساتھ
کینسر کا مقابلہ کیا۔گزشتہ ماہ اداکارہ نےامریکی خبررساں ادارےکو ایک انٹرویو دیا جس میں انہوں نے خود پر گزرے حالات کا تذکرہ کیا۔نادیہ نے بتایا کہ ‘مجھ پر ایک وقت ایسا آگیا تھا کہ میں اپنی زندگی سے بالکل تھک چکی تھی، میرے بچپن سے لے کر جوانی تک کے واقعات میرے سامنے چلتے رہتے تھے’۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ ‘میں بالکل بہادر نہیں ہوں، مشکل وقت میں میری سوشل میڈیا فیملی نے میرا بہت ساتھ دیا’۔انہوں نے اپنے کینسر کے سفر کے آغاز کے حوالے سے بتایا کہ ‘میں ہمیشہ سے ہی ہر چھ ماہ بعد اپنا معائنہ کرواتی تھی کہ جسم میں کچھ غیر معمولی تو نہیں ہورہا، ایک مرتبہ میں نے خود سے اپنا معائنہ کیا تو مجھے ایک مٹر کے دانے جتنی گلٹی محسوس ہوئی جو کہ بہت سخت تھی، میں نے ٹیسٹ کروائے، ڈاکٹرز نے مجھے پہلے ہی خبردار کردیا تھا کیونکہ یہ گلٹی بہت تیزی سے بڑھ رہی تھی’۔نادیہ نے بتایا کہ ‘جب میرے اندر کینسر کی تصدیق ہوئی اور میرے مختلف ٹیسٹ ہو رہے تھے تو ایک وقت ایسا آیا کہ میں بالکل ٹوٹ گئی، اس وقت میرے ساتھ میرا چھوٹا بیٹا تھا جو کہ 13 سال کا تھا۔ اس وقت میں سوشل میڈیا بھی استعمال نہیں کرتی تھی’۔اداکارہ نے انکشاف کیا کہ ‘میں نے اپنی جان بھی لینے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘جس وقت میں گولیاں کھانے لگی اس وقت میں صرف تھکن محسوس کر رہی تھی۔ میں وہ انسان تھی جو کبھی بھی اپنی جان لے ہی نہیں سکتی تھی، کیونکہ ہمیشہ میری اولاد میرے سامنے آجاتی تھی۔نادیہ کا کہنا تھا کہ ‘وہ ایسا مرحلہ تھا جس میں میری اولاد بھی مجھے نہ روک سکی، میں نے سوچا کہ مجھ سے یہ زندگی کا گیم اب نہیں کھیلا جا رہا، میں اس کی کھلاڑی ہوں ہی نہیں۔اداکارہ نے بتایا کہ ‘میں گولیاں کھانے ہی لگی تھی کہ میرا بیٹا آیا اور اس نے کہا یہ آپ کیا کر رہی ہیں؟ کیونکہ اس وقت میں بہت رو رہی تھی۔ میں چیخ رہی تھی اور گولیاں مانگ رہی تھی، میرے بیٹے نے مجھے ایک گولی دی پھر دوسری پھر تیسری دی۔ اگلی صبح جب مجھے گولی چاہیے تھیں اور میں لینے لگی تو میرے بیٹے نے مجھے روک دیا کہ نہیں آپ نے نہیں لینی۔ تو میں نے اس سے کہا کہ تم خود تو مجھے تین تین گولیاں دے رہے تھے، میرا بیٹا شدید رو رہا تھا اور اس نے کہا کہ ماں میں آپ کو وٹامن ڈی کی گولیاں دے رہا تھا۔نادیہ انٹرویو کے دوران یہ بتاتے ہوئے رو پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘اس وقت صرف میرا بیٹا میرے ساتھ تھا اور اسی نے مجھے سنبھالا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں