’فوج سے کوئی تنازع نہیں،حکومت کو فوج کا اعتماد حاصل ہے‘ آئی ایس پی آر سے وضاحت طلب کر لی گئی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی ایس پی آر وزیراعظم عمران خان کے بیانات پر وضاحت جاری کرے، افواج پاکستان سے متعلق ابہام پیدا کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں، فوج سرحدوں کی محافظ اور ہنگامی صورتحال میں مددگار ہے۔

وزیراعظم کہتے ہیں فوج سے کوئی تنازع نہیں جبکہ اگلے دن کہتے ہیں حکومت کو فوج کا اعتماد حاصل ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کو وزیراعظم کے بیانات پر وضاحت جاری پیش کرنی چاہیے۔ افواج پاکستان قومی سلامتی، سرحدوں کی محافظ اور ہنگامی صورتحال میں مددگار ہے۔ لیکن وزیراعظم ایک دن اپنے بیان میں کہتے ہیں فوج سے کوئی تنازع نہیں ہے۔وزیراعظم کی اگلے دن قلابازی ہوتی ہے حکومت کو فوج کا اعتماد حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام آئینی فرائض کی ادائیگی اور عوامی فلاحی ترقیاتی منصوبہ جات کے ذریعے قومی خوشحالی ہے۔ سیاسی حکومتیں عوامی اعتماد کی مرہون منت ہوتی ہیں نہ بیساکھیوں کے سہاروں کی۔ وفاقی وزرا کا الگ الگ بیانیہ ثا بت کرتا ہے کہ وزیراعظم پارٹی اور اتحادیوں کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ حکمت میں ملک چلانے کی قابلیت اور صلاحیت نہیں ہے، چیف جسٹس نے بھی نالائقی پر مہر ثبت کر دی ہے۔ اسی طرح پیپلزپارٹی کی رہنماء نفیسہ شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کا معاون خصوصی کا استعفیٰ مسترد کرنا مضحکہ خیز ہے۔ تبدیلی اور انصاف کا نعرہ لگانے والی سلیکٹیڈ حکومت بےنقاب ہو چکی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ثابت ہوگیا کہ سلیکٹیڈ وزیراعظم مافیا اور عوام کی جیبوں پر ڈاکے ڈالنے والوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کو فوری عاصم سلیم باجوہ کا استعفیٰ قبول کرنا چاہئے، وزیراعظم کے معاون خصوصی کی وضاحت اپنی جگہ لیکن معاملے کی آزادانہ تحقیقات بھی ناگزیر ہے۔سلیکٹیڈ وزیراعظم کی کابینہ مسلسل اسکینڈلز کی زد میں ہے، عاصم سلیم باجوہ کی شخصیت اب متنازعہ بن چکی ہے، معاون خصوصی کی حیثیت سے استعفیٰ دیا گیا تو سی پیک اتھارٹی کی چیئرمین شپ سے کیوں نہیں۔ اس سے قبل تانیہ ایدروس اور ظفر مرزا سے استعفے لئے گئے لیکن حقائق پر پردہ ڈال دیا گیا، آٹا چینی، ادویات، ماسک، پٹرول سمیت دیگر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی بجائے انہیں ملک سے فرار کروایا گیا۔سلیکٹیڈ وزیراعظم کی کابینہ میں بیٹھے لوگ اب مشکوک بن چکے ہیں، سلیکٹیڈ کابینہ میں بیٹھے تمام لوگوں کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لائی جائیں۔ پیپلزپارٹی سلیکٹیڈ وزیراعظم کا سلیکٹیڈ احتساب مسترد کرتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں