راولپنڈی (آئی این پی) رائے بہادر سردار کرپال سنگھ اور رائے بہادر سردرا سجان سنگھ کی جانب سے 1851 میں قائم ہونے والے لینسڈان ٹرسٹ کی مینجمنٹ کمیٹی غیر فعال ہونے کی وجہ سے129سالہ قدیمی کینٹونمنٹ پبلک لائبریری اور قدیم سینما اوڈین کا وجود خطرے میں پڑ گیا، راولپنڈی کینٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ نے اپنے
دفاتر کے قیام کے لئے لائبریری کا50فیصد جبکہ سینما کے مرکزی ہال پر قبضہ جما لیا، جولائی 1980 میں اس وقت کے صدر مملکت جنرل محمد ضیاالحق نے اس لائبریری کے لئے ساڑھے 18لاکھ روپے کی گراں قدر گرانٹ دی تھی، 45ہزار سے زائد نایاب کتابوں کی یہ لائبریری اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے، لائبریری کے ایک ہزار سے زائد فعال ممبران نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ، سیکرٹری دفاع، کورکمانڈر راولپنڈی، ڈی جی ایم ایل سی سے مطالبہ کیا ہے کہ لائبریری کو بچانے کے لئے نوٹس لیں، تاحال لائبریری ملازمین کے لئے سروس رولز نہ بن سکے اور نہ ہی ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کی جگہ کوئی نئی بھرتی کی گئی۔ رائے بہادر سردار کرپال سنگھ اور رائے بہادر سردرا سجان سنگھ نے 1891 میں لینسڈان وقف راولپنڈی چھانی کی بنیاد رکھی۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ راولپنڈی ڈسٹرکٹ، کمشنر راولپنڈی،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور وقف گنندگان یا انکے گھرانے کے نمائندے پر مشتمل انتظامی کمیٹی قائم کی گئی تھی۔اس وقف کا مقصد عوام الناس کی تعلیم و تفریح تھا،انتظامی کمیٹی نے 1897 میں انتظامی کیمیٹی نے لینسڈان ٹرسٹ کینونمنٹ بورڈ کی تحویل میں دے دیا۔ اس ٹرسٹ کی جائیداد سینما اور لائبریری سمیت تقریبا سوا پانچ ایکٹر اراضی پر محیط تھا،راولپنڈی کینٹونمنٹ بورڈ اس ٹرسٹ کی جگہ استعمال کرتا ہے اور اسکا باقاعدہ ماہانہ کرایہ ٹرسٹ کو ادا کرتا ہے لیکن گذشتہ کئی سالوں سے ٹرسٹ منیجمنٹ کمیٹی کا اجلاس نہ ہونے کی وجہ سے ٹرسٹ، لائبریری اور سینما عدم توجہی کا شکار ہے اور لائبریری کے ملازمین بھی شدید ذہنی کوفت اور تذبذب کا شکار ہیں کیونکہ ان ملازمین کے لئے ابھی تک سروس رولز ہی تیار نہیں ہے جس کی وجہ سے ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کو پنشن سمیت کسی بھی قسم کی مراعات نہیں ملتیں، ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کی جگہ کوئی نیا ملازم بھی بھرتی نہیں کیا جارہا اس وجہ سے لائبریری کے امور چلانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ راولپنڈی کینٹونمنٹ بورڈ نے اوڈین سینما کے مرکزی ہال انسداد تجاوزات ے حوالے کر دیا ہے جہاں پر تجاوزات کے سامان کا سٹور قائم کیا گیا ہے جبکہ لائبریری کے فرنٹ ہال کو رینٹ کنٹرولر عدالت کے لئے جبکہ اطراف کے کمرے کنٹرول روم کے لئے اور پہلی منزل کینٹونمٹ بورڈ ریکارڈ روم کے لئے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے اس وجہ سے اس پورے ایریا میں رکھی گئی کتابیں اٹھا کر ایک کمرے میں ڈھیر لگا دیا گیا اس سے مطالعہ کرنے والوں اور ممبران کو شدید مشکلات اور دشواری کا سامنا ہے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں