لاہور(پی این آئی):گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم، احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیئے، احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیئے۔ عدالت نے سلمان شہباز کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ احتساب
عدالت میں شہباز شریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا نصرت شہباز کا کیا معاملہ ہے، گرفتاری کا وارنٹ جاری ہوا تھا ؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا نصرت شہباز کے وارنٹ جاری نہیں ہوئے، نصرت شہباز کو والدین سے کوئی جائیداد نہیں ملی، شہباز شریف کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد اثاثوں میں اضافہ ہوا، نصرت شہباز کے اکاؤنٹس میں ٹرانزیکشنز ہوئیں۔اس سے پہلے قائد حزب اختلاف شہباز شریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے اور کہا فاضل جج صاحب! میں نے اپنے دور میں کروڑوں روپے بچائے، قومی خزانے کو آج تک نقصان نہیں پہنچایا، اربوں روپے کی سرمایہ کاری پاکستان لے کر آیا ہوں، قسم کھاتا ہوں کبھی عوام کے پیسے کو نقصان نہیں پہنچایا۔فاضل جج نے کہا شہباز شریف صاحب ! قانون کے مطابق الزامات کا بغور جائزہ لیں گے، الزامات جھوٹے ہوئے تو آپ باعزت بری ہوں گے۔ شہباز شریف نے کہا مجھے اللہ اور آپ کی عدالت پریقین ہے۔ قائد حزب اختلاف کی استدعا پر کمرہ عدالت سے جانے کی اجازت پر فاضل جج نے کہا آپ کی حاضری مکمل ہوچکی، آپ جاسکتے ہیں۔شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر پولیس نے لیگی کارکنوں کو احتساب عدالت میں داخلے سے روک دیا۔ لیگی کارکنوں اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی اور دھکم پیل ہوئی۔ ایم او کالج سے لیکر سول سیکرٹریٹ چوک تک سٹرکوں کو عام ٹریفک کے لیے بند کیا گیا جبکہ پولیس نے راستوں کو کیٹنر اور خاردار تاریں لگا کر بند کر رکھا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں