اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن)نے حکومت کی دو سالہ کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کر دیا ،صدر مسلم لیگ (ن)میاں شہباز شریف نے حکومت کی دو سالہ کارکردگی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے غریب کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، حکومت کوعوام کے مسائل سے کوئی
سروکار نہیں ہے، دو سال میں مہنگائی اور بیروزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی سرکار نے مشکلات کے علاوہ کچھ نہیں کیا، ن لیگ دورمیں تاریخ سازترقی ہوئی جس کی مثال نہیں ملتی ہے۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، راجہ ظفرالحق،(ن) لیگ کے سینئر رہنما خواجہ آصف ، احسن اقبال، مفتاح اسماعیل ، خرم دستگیر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں حکومت کی دو سالہ کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سی پیک کا مذاق اڑایا اورالزامات لگائے جب کہ ہم نے نوازشریف کی قیادت میں تاریخی اقدامات کیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک سے لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ختم کیے جبکہ آج بجلی کی لوڈشیڈنگ ہے اورلوگوں کو مہنگی بجلی بھی مل رہی ہے، آج تک ہم پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی۔میاں شہباز شریف نے کہا کہ کسی ایک منصوبے میں بھی ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے ہیں۔ انہوں نے کہ اس وقت چینی کی قیمت 100روپے کلو ہو گئی ہے۔شہبا ز شریف نے کہا کہ آج بھی لوگ جب موٹر وے پہ سفر کرتے ہیں تو نواز شریف کو یاد کرتے ہیں۔ روپے کی قدر40فیصد کم کی گئی لیکن اس کے باوجودایکسپورٹ میں اضافہ نہیں ہوا، دنیا میں تیل کی قیمت زمین پرآچکی ہے لیکن پی ٹی آئی حکومت نے قیمتیں بڑھا دی ہیں، حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم بلا تفریق احتساب کے خلاف نہیں ہیں لیکن کابینہ میں موجود لوگوں سے کچھ بھی نہیں پوچھا جاتا ہے، کورونا آنے سے پہلے لاکھوں لوگ بے روزگار ہو چکے تھے۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہبازشریف نے کہا کہ تبدیلی سرکار نے عوام کی زندگی تباہ کردی، لوگ پرانے پاکستان کو ترس رہے ہیں۔شہباز شریف نے دعوی کیا کہ سفارتی محاذ پر بھی حکومت ناکام ہو چکی ہے جب کہ قوم اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کا تماشہ دیکھ رہی ہے۔میاں شہبازشریف نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کہتے تھے مر جائیں گے لیکن آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے تو وہ باتیں کہاں گئیں؟شہباز شریف نے استفسار کیا کہ این آراو نہیں دوں گاکے نعرے سے کیا لوگوں کے پیٹ بھرجائیں گے؟ موجودہ حکومت کی دو سالہ کارکردگی کا موازنہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت سے کرتے ہیں تو نواز شریف کے دور
حکومت میں عوام کی خوشحالی کے اقدامات اور منصوبے بڑی تیزی سے مکمل ہوئے، اس کی 72سالہ تاریخ میں مثال نہیں ملتی، آج بجلی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں ۔ شہباز شریف نے میر حاصل بزنجو کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرحاصل بزنجو ہمیشہ آئین اورجمہوریت کے ساتھ کھڑے رہے، پریس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ کے سینئر رہنما وسابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو قتل عام ہو رہا ہے وہ خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی ناکامی ہے، انہوں نے شہیدوں کے لہو سے غداری کی، کشمیر میں جن ممالک نے ہماری حمایت کی ان کا ساتھ بھی نہیں دیا، ہماری حکومت میں یہ ہمیں مودی کا یار کہتے رہے، امریکہ کے ساتھ تعلقات میں کیا کامیابی حاصل کی، موجودہ حکومت کو اپنی ناکامیوں کے اوپر نہ شرم آتی ہے نہ حیاء آتی ہے، پاکستان دنیا کے اندر آج تنہا کھڑا ہے، ایران، افغانستان کے ساتھ بھی تعلقات بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ معاشی اورخارجہ پالیسی کے حوالے سے ناکامیوں کے انبارہیں، ملائیشیانے کشمیرپرساتھ دیالیکن وہاں کانفرنس میں نہیں گئے، حکومت کی کشمیرپالیسی مکمل ناکام ہوچکی ہے،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ انرجی کے شعبے میں حکومت کی نااہلی نے ہزاروں ارب روپے کا نقصان پہنچایا،وزراء کے پاور پلانٹس چل رہے ہیں ، مہنگی بجلی دے رہے ہیں ،گھریلو صارفین کے بجلی کے بلوں میں 30فیصد اضافہ کردیا گیا،وزراء نے گردشی قرضے کنٹرول کرنے کیلئے بجلی کی قیمت بڑھائی ، حکومت بے خبر اور جھوٹ بول رہی ہے ۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ ٹرانسمیشن لاسز 19فیصدتک پہنچ چکے ہیں، 5ہزارمیگاواٹ کے ایل این جی پلانٹ لگائے گئے گردشی قرضوں میں یومیہ 120کروڑکااضافہ ہورہاہے،-4ہزارمیگاواٹ کے کول پاورپلانٹ لگائے گئے۔شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ پلانٹس کے باوجود سرکلرڈیٹ میں کمی نظرنہیں آرہی،جان بوجھ کرایل این جی بندکرکے پلانٹ ڈیزل پرچلائے گئے،وزرانے بتایابجلی مہنگی کرکے سرکلرڈیٹ ختم کرناچاہتے ہیں، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماسابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 5سال میں 10ہزارارب قرض لے کرموٹرویزبنائی ، انہوں نے 2 سال میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا،12 ہزارارب قرض بڑھانے کی ذمہ دارحکومت ہے،آٹا اورچینی میں کرپشن ہوئی سب جانتے ہیں،آٹا اورچینی سمیت ہرچیزمہنگی کردی گئی،700 ارب کے نئے ٹیکسز لگائے گئے،چاول،کپاس اورگنے کی پیداوارکم ہوئی۔انہوں نے کہا کہ وزرا خود کہتے رہے ڈالر124روپے کا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں