اسلام آباد (پی این آئی) نیب نے نواز شریف اور سلمان شہباز کو پاکستان لانے کا فیصلہ کرلیا، تاہم نواز شریف کی وطن واپسی حکومت کیلئے امتحان ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف کے سیاست میں متحرک ہونے پر حکومت اور نیب بھی فعال ہوگئے اور انہیں پاکستان لانے کیلئے اگلے ہفتے سے کارروائی کی جائیگی۔سابق
وزیراعظم کو توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری قرار دلوانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔روزنامہ جنگ کے ذرائع کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں سزا پر عملدرآمد کیلئے بھی عدالت سے رجوع کیا جائیگا۔ نواز شریف کی طلبی کیلئے دفتر خارجہ کے ذریعے برطانیہ سے رابطے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اخباری ذرائع کے مطابق نیب کا نواز شریف کو برطانیہ سے لانے میں کوئی کردار نہیں، نواز شریف کو واپس لانے کیلئے وزارتِ داخلہ کو برطانیہ اور انٹر پول کو خط لکھنا ہو گا۔نیب کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھی نواز شریف کے مفرور ہونے سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نیب حکام کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت ختم ہوچکی ہے، وہ مفرور ملزم و مجرم ہیں۔ ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقر رکر دی ہے جبکہ حکومت نے کہا ہے کہ نواز شریف کے ضامن شہباز شریف ہیں وہی انہیں واپس لائیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بنچ یکم ستمبر کو اپیل کی سماعت کریگا۔ ساتھ ہی عدالت نیب کی نوازشریف کی سزا بڑھانے اور فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کیخلاف اپیلیں بھی سنے گی، نوازشریف اور نیب کی اپیلوں پر سماعت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے خصوصی بنچ میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں