کراچی (پی این آئی)عالمی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کو بڑا جھٹکا، ریکارڈ کمی کتنی ہو گئی؟ کیا سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رحجان برقرار رہے گا؟ منگل کو دنیا بھر میں سونے کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوا۔ امریکا میں ایک اونس سونے کی قیمت 2؍ ہزار امریکی ڈالرز سے بھی بڑھ گئی اور امریکی کرنسی
کی قدر میں گزشتہ دو سال کے دوران ریکارڈ کمی دیکھنے کو ملی۔ مبصرین کی رائے ہے کہ سونے کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری رہے گا۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سونے کے ایک اونس 2.4313؍ تولہ) کی قیمت میں 1.1؍ فیصد اضافہ ہوا جس سے اس کی قیمت منگل کو 2015؍ ڈالرز ہوگئی جو ایک ریکارڈ ہے۔سونے کے مستقبل کے سودوں کا بھائو 2007؍ ڈالرز فی اونس رہا۔ ایس ایم سی کوم ٹریڈ میں کموڈٹی ریسرچ شعبے کی نائب صدر وندنا بھارتی کا کہنا ہے کہ کرنسی کی نازک صورتحال اور امریکا میں کمزور معاشی اعداد و شمار کی وجہ سے ڈالر کی ایک مضبوط کرنسی کی ساکھ خراب ہو رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ لوگوں کیلئے سونے سے زیادہ محفوظ کرنسی اور کوئی نہیں کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں خراب معاشی صورتحال نے حالات اس نہج پر پہنچا دیے ہیں۔ پیر کو سونے کی قیمت میں 2.4؍ فیصد اضافہ ہوا تھا اور اس رجحان میں مزید تیزی ارب پتی شخصیت وارن بفے کی کمپنی برکشر ہیتھوے نے سونے کی کان کنی کی سب سے بڑی کمپنی بیرک گولڈ کارپ میں شیئرز کا ایک بڑا حصہ خرید لیا۔مبصرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی کمزور ہوتی حالت اور بانڈز سے ہونے والی آمدنی میں کمی کی وجہ سے ہی سونا بڑھتا جا رہا ہے۔ اس وقت امریکا میں تاجروں کی نظر مرکزی بینک فیڈرل یو ایس ریزرو کے بدھ کو ہونے والے اجلاس پر مرکوز ہیں جس میں پالیسی جاری ہونے کا امکان ہے۔ایکسی کارپ فنانشل سروسز کے چیف مارکیٹ اسٹریٹجسٹ اسٹیفن اینز کا کہنا ہے کہ حالات ایسے نظر آ رہے ہیں جو سونے کی قیمتوں کیلئے بہترین جبکہ ڈالر کیلئے حوصلہ افزا نہیں ہیں۔ مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چین اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی اور ساتھ ہی امریکا کی جانب سے ہواوے کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی وجہ سے بھی قیمتی دھاتوں کے نرخوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں