کوئٹہ (پی این آئی) ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ کورناوائرس کی نئی تشویشناک لہرنظر آرہی ہے ،گزشتہ 6 دنوں میں کورونا کے کیسز میں اضافے پر حکومت بلوچستان کو تشویش ہے، کورونا کے کیسز میں 12 اگست سے اضافہ ہوا ہے، ماہرین نے بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا کیسز میں
دوبارہ اضافہ ہوسکتا ہے،میرج ہال اور اسکول کے علاوہ تمام شعبوں کو کھول دیا گیا ہے،کورونا کے کیسز میں اضافے پر دوبارہ لاک ڈائون لگایا جاسکتا ہے،3 اگست کو ٹیسٹ کے صرف1فیصد کیسز مثبت آئے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ صوبے میں تمام دفاتر میں ماسک کے بغیر داخلے پر مکمل پاپندی عائد کردی گئی ہے ، حکومت بلوچستان نے میڈیا،سوشل میڈیاسمیت ہر فورم پر آگاہی دی ہے کہ کورنا وائرس سے بچنے کے لیے ایس اوپیز پر عمل درآمد کرنا ہوگا،گزشتہ حکومت کی نسبت موجودہ حکومت ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے ،انہوں نے کہا کہ بلوچستان پر کرپشن کی شکل میں لگا بدنما داغ کو ختم کرنے کے لیے موجودہ حکومت کوشاں ہیں ،پسندناپسند کی بنیاد پر اسکیمات تقسیم نہیں کئے گئے اضلاع کی مسائل اور مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکیمات پی ایس ڈی پی میں رکھے گئے ہیں تاریخ میں پہلی مرتبہ 2سال کے عرصے میں 24کابینہ کے اجلاس منعقد ہوئے ، کوئٹہ سیف سٹی پر کام شروع کیا گیا جو پچھلے سولہ سال سے نہیں ہورہا تھا کورونا کی وجہ سے تعمیراتی کام روک گئے تھے جو دوبارہ شروع ہورہے ہیں، ترجمان حکومت بلوچستان نے کہا کہ کورونا وائرس کے صورتحال اسی طرح رہاتو کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے،کورونا کے ٹیسٹوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے، اگست کو 1238 ٹیسٹ کیے گئے جن میں 88 مثبت رپورٹ آئے ،انہوںنے کہا کہ آج بلوچستان حکومت کے دوسال مکمل ہوگئے ہیں بلوچستان حکومت کے دوسال میں واضح فرق آیا ہے۔گزشتہ جو بھی حکومتیں گزری ہیں ان سب سے کارکردگی بہتر ہے موجودہ حکومت میں کرپشن نہ ہونے کے برابر ہے کرپشن ختم کررہے ہیں موجودہ حکومت میں 25 سو اسکیمات ختم کردیئے گئے جن سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا تھا، انہوں نے کہا کہ کورونا کے کسیز میں کمی آئی ہے لیکن ختم نہیں ہوا ہے کورونا کے 12ہزار سے زائد کیسز میں 11 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہوئے۔کورونا وائرس سے بلوچستان میں اموات کم ہوئے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دو سال کے عرصے میں 14 سو اسکمیات مکمل کیے موحودہ حکومت میں 24 کابینہ کے اجلاس ہوئے جو کہ پہلے کبھی نہیں ہواہے 434 نئے اسکول بنانے کا پلان تھا جن میں اکثر اسکول بن گئے ہیںکوئٹہ کراچی قومی شاہراوں پر کام کاآغاز ہوگیا ہے،انہوں نے کہا کہ سیف سٹی منصوبے سے کوئٹہ کو سمارٹ سٹی سے ڈیجیٹل سٹی میں منتقل کررہے ہیں،بلوچستان بھر میں اسپورٹس کمپلیکس بھی بنائے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کے خاتمے کے لیے بلوچستان میں 20ہزار نوکریوں کا اعلان کیا ہے جس پر عمل درآمد ہورہی ہے ،انہوں نے کہا کہ 4انڈسٹریل اسٹیٹ بنارہے ہیں جبکہ کینسر ہسپتال کی تعمیر پر تیزی سے کام جاری ہے اور قومی شاہراہوں پر
25ایمرجنسی میڈیکل سینٹرز بنائے جارہے ہیں،ترقیاتی بجٹ کو بڑھا کر پچھلے کی نسبت اضافہ کیا گیا ہے ،کئی سالوں کے بعد منرل پالیسی لائی گئی ہے قدرتی آفات کے دوران بروقت عوام کی مددکی گئی ہے ،ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے مزید کہا کہ تربت میں حیات شہید واقعہ کے فوری طور پر بعدملزم کو گرفتار کیا گیا ہے دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان میں مظلوم افراد کی بروقت مدد ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اضافی چیک پوسٹیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،واشک میں زلزلہ متاثرین کی بحالی کا کام جاری ہے ،انہوں نے کہا کہ 181اسکیمات کو مکمل کیا جارہا ہے جو 20سالوں سے زیر التوا تھیں ،صوبائی حکومت نے پاسکو سے گندم کی خریداری کا ہدف پورا کرلیا ہے بلوچستان حکومت کی بہتر حکمت عملی کے نتائج سامنے آرہے ہیں ،ترجمان حکومت بلوچستان نے ایک سوال کے جوا ب میں کورنا وائرس وباء کے دوران غفلت برتنے والے 150ڈاکٹروں کو معطل کیا گیا ہے وفاقی حکومت کے ساتھ صوبائی پی ایس ڈی پی کا حصہ بنانے کے لیے اقدامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کورنا وائرس سے نمٹنے کے لیے 6ارب جاری کئے عالمی وباء کے دوران آلات کی کمی نہیں ہوئی 4سو ملین روپے ٹیلی میڈیسن علاج کے لیے رکھے گئے انہوں نے کہا کہ امن وامان کی صورتحال بہتر ہے یونیورسٹی کی گرانٹ 50کروڑسے بڑھا کر 4ارب کی گئی ہے ،جھل مگسی اور باہر کچھ ڈیم پر کام جاری ہے گوادر اور کوئٹہ ماسٹر پلان پر بھی کام جاری ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جاری ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں