اسلام آباد(پی این آئی )شناختی کارڈ انسانی شناخت سمجھا جاتا ہے ، ہمیں ثبوت کے طور پر اپنے شناختی کارڈ کی کاپی دینا پڑتی ہے جبکہ بعض اوقات جس کو شناختی کارڈ کی کاپی دی جاتی ہے وہ اس کا غلط استعمال بھی کر سکتا ہے جوپنجاب انفارمیشن کمیشن نے شناختی کارڈ کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے احکامات جاری کئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیف انفارمیشن کمشنر
نے کہا ہے کہ کسی بھی کیس میں شناختی کارڈ کی کاپی نمبر پر کالی سیاہی پھیر کر دی جائے۔ پنجاب انفارمیشن کمیشن نے احکامات ایک درخوا ست پر نوٹس لیتے ہوئے جاری کئے ہیں۔ احکامات کے مطابق چونکہ شناختی کارڈ نمبر سے حساس معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں اور ان کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جہاں شناختی کارڈ کی کاپی دینا ضروری ہونمبرپر کالی سیاہی پھیر دی جائے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں