کراچی (پی این آئی) معاشی ماہرین و تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان میں سونے کی قیمت 2 لاکھ روپے فی تولہ سے بھی تجاوز کرسکتی ہے۔گزشتہ کچھ عرصے سے نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمت میں بے تحاشا اضافہ ہورہا ہے جس کی بنیادی وجہ چین امریکہ کشیدگی، کورونا
وائرس اور تیل کی گرتی ہوئی قیمتیں ہیں۔ دنیا بھر میں لوگ محفوظ مستقبل کی خاطر سونا خرید رہے ہیں کیونکہ کرنسی کسی بھی وقت کاغذ کا ٹکڑا بن سکتی ہے لیکن سونے کی قدر ہمیشہ سے ہی موجود رہی ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں سونے کی قیمت میں 45 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے اور فی تولہ سونا ایک لاکھ 32 ہزار روپے ہوچکا ہے۔ عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اس وقت عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 2 ہزار ڈالر تک ہے جو رواں سال ہی 3 ہزار ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔چیف ایگزیکٹو آف گلوبل انویسٹرز فرینک ہولمس کا کہنا ہے کہ مجھے خدشہ ہے کہ رواں سال کے آخر تک سونے کی قیمت تین ہزار ڈالر فی اونس کی بجائے چار ہزار ڈالر فی اونس ہو جائے گی۔خلیج ٹائمز کے مطابق 2015ء کے بعد سے لے کر اب تک سونے کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ اس وقت فی اونس سونے کی قیمت ایک ہزار ڈالر کے قریب تھی جو اس وقت 2055 ڈالر فی اونس ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں