نصیر آباد(پی این آئی )پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نصیرآباد ڈویژن کے صدرمنظور احمد پندرانی نے کہاہے کہ بلوچستان میں جان بوجھ کر پرائیویٹ تعلیمی اداروں کوبندکرنےکی کوشش کی جارہی ہے،معصوم بچوں کی ہمیں بھی فکر ہے،ایس او پیز کے ساتھ جب پورا ملک کھل سکتا ہے تو پرائیویٹ سکولز بند کرنا کہاں کا
انصاف ہے؟ بلوچستان کے پرائیویٹ سکولز 15اگست سے ایس او پیز کے تحت کھولے جائیں گے،سینکڑوں تعلیمی ادارے بند ہو چکےاور ہزاروں ٹیچرز تنخواہوں سے محروم ہیں،اگر اب بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا جاتا تو ہزاروں تعلیمی ادارے بند ہو جانے کا خدشہ ہے جسے ہم برداشت نہیں کر سکتے۔تفصیلات کے مطابق منظور احمد پندرانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان بھر میں پرائیویٹ سکولز بہتر اور معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں، کورونا وائرس مکمل کنڑول ہوچکاجبکہ پورا ملک بھی کھل چکا ہے،مارکیٹوں میں عوام کا رش لگا ہوا ہے لیکن کورونا وائرس کا نام لے کر پرائیویٹ سکولوں کو کھولنے کا نام نہیں لیا جا رہاجس سے بچے،بچیوں کی تعلیم مکمل طور پر متاثر ہوچکی اور کئی اساتذہ تنخواہوں سے محروم ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سکول مالکان کرایے کی مد میں لاکھوں روپے کے مقروض ہوچکے ہیں لیکن صوبائی حکومت کو نہ تو بچوں،اساتذہ اور سکول مالکان کی مشکلات سے کوئی سروکار ہے اور نہ ہی بچوں کی حفاظت کی فکر ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم یہ بات بالکل واضح الفاظ میں بتا دینا چاہتے ہیں کہ سکول کھلنے کی صورت میں اگر انتظامیہ نے تعلیمی اداروں پر شب خون مارنے کی کوشش کی تو یہ بات کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہوگی اور بھر پور مزاحمت کی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں