کراچی (پی این آئی) وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا کہ بلاول نے کبھی کوئی کام نہیں کیا،بلاول اپنے والد کا پیٹ پھاڑنے والوں سے پارٹنر شپ کررہاہے، چنیسر گوٹھ کا ایم پی اے ٹی وی پر بڑی باتیں کرتاہے،لیکن صوبے میں کام نہ ہونے کے برابر ہے،سعید غنی کو سیاست اور ایڈ منسٹریشن کا کچھ نہیں پتہ ، پولیس رپورٹ میں ہے کہ سعید غنی اپنے بھائی کو
بچانے کے لیے تحفظ فراہم کررہے ہیں،12سال سے یہ لوگ سندھ پر مسلط ہیں،کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کرائیں گئیں،کراچی سے کچرا نہیں اٹھایا جارہا تو ذمہ داری صوبائی حکو مت کی ہے، کراچی کی صفائی کی ذمہ داری صوبے یا کے ایم سی کی ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے منظورکالونی ، محمود آباد چنیسرگوٹھ اوراطراف کے علاقوں کے دورے کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیرعلی زیدی نے کہاکہ کراچی سے کچرا نہیں اٹھایا جارہا تو ذمہ داری صوبائی حکو مت کی ہے، کراچی کی صفائی کی ذمہ داری صوبے یا کے ایم سی کی ہے،چینیسر گوٹھ کا ایم پی اے ٹی وی پر بڑی باتیں کرتاہے،لیکن صوبے میں کام نہ ہونے کے برابر ہے،ہم نے نالوں کی صفائی کرائی تھی جس سے اتنا مسئلہ نہیں ہوتا، امید تھی کہ صفائی کا عمل جاری رہے گا ، لیکن ایسا نہیں ہوا،جس کی وجہ سے بارش کے بعد کراچی کی حالت ابتر ہوگئی۔علی زیدی کا کہنا تھا کہ شاہین گراونڈ سے کچرا ہم نے گزشتہ سال اٹھایا تھا ،صوبائی وزیر تعلیم بھی اسی حلقے کے ہیں ٹی وی پر روز آکر بیانات دیتے ہیں ،صفائی کرانے کے بعد امید تھی کہ علاقے کو مینٹین کرلیں گیمگر ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کو صرف کراچی کی فکر ہے،وزیر اعظم کراچی کی بارے میں فکر مند رہتے ہیں،وزیر اعظم اٹھارویں ترمیم کے بعد براہ راست کام نہیں کراسکتے،صوبائی وزیر کے بھائی کے خلاف اگر کسی پولیس والے غلط رہورٹ بنائی تو وہ عدالت چلے جاتے،سوال کرنے پر جواب دینے کے بجائیے گالی دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی والے بارہ سال سے صوبے میں حکومت میں ہیں ،بھٹو صاحب مرحوم بھء کیا سوچتے ہوں گے،زرداری کارپوریٹ کا دفتر کہاں ہوگا یہ نہیں اومنی گروپ کا دفتر ہیمگر انہوں نے تو اومنی گروپ کے دفتر میں بھی کام نہیں کیا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بلاول کے صوبے میں سیلاب آیا ہوا ہیوہ لاہور میں سالگرہ منا رہے ہیں ایک دوسرے کو لیڈ کرنے کی باتیں ہورہی ہیں،بلاول کی والدہ نے جو چھوڑا وہ انکا اپنا پرسنل معاملہ ہے، وصیت میں پوری پارٹی دیدی گئی اور مسٹر ٹین پرسنٹ جو کہ اب مسٹر سو پرسنٹ ہوگئے ہیں انہوں نے کہاکہ بلاول زرداری نے ایک دن زندگی میں کام نہیں کیا اسے ورثے میں پیسے ملے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کا مسئلہ پیپلزپارٹی اورن لیگ کی وجہ سے ہوا،انہوں نے اسامہ بن لادن کو پیسے دئیے منی لانڈرنگ کی،ایف اے ٹی ایف کے بل پاس ہوگئے ہیں اب سوچ رہے کہ کس دیوار پر سر ماریں،یہ لوگ این آر او مانگ رہے ہیں مگر اپوزیشن کو این آر او نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے کراچی کو صاف کرنے کا ٹاسک دیا ہے،میں اختیارات کی بات پر ساٹھ سے70 فیصد مئیر سے اتفاق کرتا ہوں، مئیر کراچی کہیں کہ فنڈ نہیں مان لیتے ہیں مگر اختیارات ان کے پاس ہیں ، ایک سو ساٹھ ایم ایم بارش میں کراچی نہیں ڈوبا تھا،ہم نے کراچی کے برساتی نالوں سے کچرا اٹھوایا، کچرا روڈ کے سائیڈ پر اس لئیے رکھا کہ ہمیں جی ٹی ایس کا نہیں پتہ تھا، جو لسٹ ہمیں سندھ حکومت نے دی اس مقام پر دو بلڈنگز بنی ہوئی ہیں،میں نے تمام بل نیشنل اسمبلی میں جمع کروائے ہیں،کیماڑی کا واقعہ پورٹ کے اندر نہیں ہوا تھا، پورٹ کے قریب کے گھروں میں کچھ نہیں ہوا،صرف ایک گلی میں سویا بین کی بدبو پھیلی،پورٹ سے دور کے علاقے متاثر ہوئے قریب کا کوئی علاقہ متاثر نہیں ہوا، ہائیڈروجن سلفائیڈ کا واقعہ نیویارک میں بھی ہوا تھا، یہ گیس ہوا سے زیادہ بھاری ہوتی ہیں کیماڑی میں سویابین نہیں تھی ہائیڈروجن سلفائیڈ تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں