کورونا کی صورتحال کے پیش نظر رواں سال مہنگائی میں کتنا اضافہ ہو گا؟ سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کی صورت میں قیمتوں میں کم و بیش 0.4 فیصد اضافہ کا سبب بنے گا۔

اسلام آباد: (پی این آئی) وزارت خزانہ نے کورونا کی وبا کنٹرول نہ ہونے اور معاشی غیریقینی کی صورتحال برقرار رہنے کی صورت میں نئے مالی سال 21-2020 کے دوران مہنگائی میں اضافے کی شرح بجٹ میں مقرر کردہ ہدف 8.2 سے بڑھ کر 9.3 فیصد تک جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق توقع

ظاہر کی گئی ہے کہ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح 7.6 سے 9.3 فیصد تک رہے گی۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کی صورت میں قیمتوں میں کم و بیش0.4 فیصد اضافہ کا سبب بنے گا۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اکنامک آئوٹ لک برائے جولائی 2020 میں کہا گیا ہے کہ 3 بڑے عالمی مالیاتی اداروں آئی ایم ایف، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستانی معیشت کا ابتدائی جائزہ مکمل کرنے کے بعد اپنی تازہ ترین اسیسمنٹ میں کہا ہے کہ پاکستان نئے مالی سال کی پہلی ششماہی میں کورونا کے اثرات سے باہر نہیں آسکے گا۔ سٹاک مارکیٹ کی صورتحال کے پیش نظر معاشی غیریقینی کی صورتحال برقرار رہنے کے خدشات ہیں۔نئے مالی سال میں ترسیلات زر کا ہدف 21.5 ارب ڈالر رکھا گیا ہے جو ماہانہ 1.8 ارب ڈالر رہیں گی تاہم عیدالاضحی کے بعد ترسیلات زر ہدف سے بڑھ کر 2 ارب ڈالر ماہانہ تک پہنچنے کے امکانات ہیں۔ نئے مالی سال میں کرنٹ اکائونٹ بیلنس منفی کے بجائے مثبت رہنے کی توقع ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں