کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں مچھر کیا کردارادا کرتا ہے؟ امریکہ کی کنساس اسٹیٹ یونیورسٹی کی تازہ ترین ریسرچ کے نتائج سامنے آ گئے

کنساس(پی این آئی)کنساس اسٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ کوویڈ 19 مچھروں کے ذریعے منتقل نہیں ہوتا۔مذکورہ تحقیق میں کہا گیا کہ کرونا وائرس مچھروں کی 3 نہایت عام اقسام ایڈیس ایجیپٹی، ایڈیز البو پیکٹس اور کیولیکس کوئینکفاسکیٹس میں منتقل ہونے

اور انہیں اپنا میزبان بنانے سے قاصر ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ مچھروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل نہیں ہوسکتا ہے۔یہ تحقیق نیچر سائنٹفک رپورٹس میں شائع ہوئی۔ تحقیق تھیو نیورسٹی کے بائیو سیکیورٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور ڈائریکٹر ایسوسی ایٹ نائب صدر اسٹیفن ہیگس نے بی آر آئی اور کالج آف ویٹرنری میڈیسن کے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کی۔ اسٹیفن ہیگس کا کہنا ہے کہ اگرچہ عالمی ادارہ صحت نے واضح طور پر کہا ہے کہ مچھر کے ذریعے یہ وائرس منتقل نہیں ہوسکتا لیکن ہمارا مطالعہ حتمی اعداد و شمار فراہم کرنے والا ہے۔خیال رہے کہ لندن کے کنگز کالج کی ٹیم نے کچھ دن قبل کی جانے والی تحقیق کے بعد 6 مزید علامات کو کرونا وائرس سے لاحق ہونے والے مرض کوویڈ 19 سے جوڑا تھا۔اب تک کرونا وائرس کی علامات میں کھانسی، بخار، سونگھنے اور ذائقے کی حس سے محرومی شامل تھی، مذکورہ تحقیق میں ماہرین نے کہا کہ سر درد، مسلز میں درد، ڈائریا، کنفیوژن، بھوک میں کمی اور تھکاوٹ بھی کرونا وائرس کا شکار ہونے کا اشارہ ہوسکتے ہیں۔ماہرین کا کہنا تھا کہ ان علامات کے ظاہر ہوتے ہی مریض کے خون میں آکسیجن اور شوگر کی سطح کو مانیٹر کیا جائے اور ضرورت پڑنے پر اسے ضروری منرلز فراہم کیے جائیں تو اس کی بیماری کا عرصہ مختصر ہوسکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں