پاکستان میں ہفتہ وار چھٹی جمعہ کے دن دی جائے ، ایوان بالا میں جمع کروائی گئی قرارداد پر حکمران جماعت اور ن لیگ ایک ہو گئی

اسلام آباد(پی این آئی) ایوان بالا میں ملک میں جمعہ کے روز چھٹی کے حوالے سے قرارداد مزید مشاورت کیلئے مؤخر کردی گئی ہے۔تحریک انصاف اور مسلم لیگ(ن) کے اراکین نے قرارداد کی مخالفت کی جبکہ دیگر سیاسی جماعتیں خاموش رہیں،چیئرمین سینیٹ نے قرارداد پر مزید مشاورت کی ہدایت کردی ہے۔سوموار

کے روز سینیٹر سراج الحق نے ایوان بالا میں قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ ملک میں جمعہ کے روز ہفتہ وار عام تعطیل کا اعلان کرے ۔جس پر بات کرتے ہوئے وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ اسلام میں ہفتہ وار چھوٹی کا کوئی تصور نہیں ہے جمعہ کے روز بھی نماز کے بعد کام کرنے کی اجازت ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر جمعہ کے روز چھٹی کی جائے تو اس سے عالمی سطح پر تجارت میں3دن کی تاخیر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ملک میں جمعہ کی چھٹی رائج رہی تاہم تاجر برادری کی سفارش پر اس کو تبدیل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس پر ایوان میں بحث کی ضرورت ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عالم اسلام کی اکثریتی ممالک میں جمعہ کے روز چھٹی ہوتی ہے،اللہ پاک نے ہر قوم کو ایک دن دیا ہے اور امت مسلمہ کو بھی ایک دن دیا ہے جس کے بارے میں قرآن وحدیث میں بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے۔انہوںنے کہا کہ اس وقت بھی مجھ سمیت لاکھوں افراد چھٹی نہ ہونے کی وجہ سے جمعہ کے خطبے میں نہیں پہنچ پاتے ہیں۔سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ قرارداد کے حوالے سے معلوم ہونا چاہئے کہ حکومت اس کے حق میں ہے یا مخالفت کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام میں جمعہ کے دن چھٹی کرنے کا کوئی تصور نہیں ہے،پوری دنیا کے بڑے بڑے تجارتی مراکز ہفتہ اور اتوار کو بند ہوتے ہیں اگر ہم جمعہ کے روز بھی چھٹی کریں تو اس سے معیشت مزید خراب ہوگی۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ یہ بہت نازک اور اہم مسئلہ ہے،اسلام میں کوئی بھی دن چھٹی کیلئے مختص نہیں کیاگیا ہے۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ جمعہ کے دن چھٹی نہ ہونے کی وجہ سے بھی مساجد میں نمازیوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔چیئرمین سینیٹ نے قرارداد کو مؤخر کرتے ہوئے اس پر مزید بحث کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں