بیجنگ(پی این آئی)ادویہ ساز چینی کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ کروناوائرس کی ویکسین رواں سال کے اختتام پر حتمی طور پر تیار کرلی جائے گی اور مریضوں کے لیے مسیر بھی ہوگی۔تفصیلات کے مطابق ’سینوفارم‘ نامی دوا بنانے والی چینی کمپنی کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر کرونا ویکسین رواں برس کے آخر تک تیار
ہوجائے گی۔ اس سے قبل مذکورہ کمپنی نے 2021 میں ویکسین کی تیاری کا امکان ظاہر کیا تھا۔کمپنی کے چیئرمین ’لیو ژنگ ژین‘ نے مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ہم آئندہ تین ماہ کے اندر انسانوں پر ویکسین کے تجربات کو مکمل کرلیں گے اور ویکسین سال کے آخر تک تیار ہوجائے گی۔خیال رہے کہ مذکورہ ادویہ ساز کمپنی کروناویکسین کے دو پراجیکٹ پر کام کررہی ہے، گزشتہ ماہ ایک بیان میں کمپنی کا کہنا تھا کہ 2021 سے پہلے ویکسین تیار نہیں ہوسکتی کیوں کہ اس کٹھن مراحل میں بہت سی دشواریاں پیش آرہی ہیں۔سینوفارم ویکسین ٹرائل کے تیسرے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے جہاں 15 ہزار رضا کاروں نے حصہ لیا ہے جن پر ممکنہ ویکسین کے تجربات کیے جارہے ہیں اور اب تک مثبت نتائج دیکھے گئے ہیں۔قبل ازیں آکسفورڈ یونیورسٹی میں کروناویکسین پراجیکٹ کی سربراہی کرنے والی خاتون پروفیسر سارہ گلبرٹ نے کہا تھا کہ رواں سال کے اختتام تک کروناویکسین متعارف کرائی جاسکتی ہے.
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں