کراچی (پی این آئی) کراچی کے ایک تہائی شہریوں نے اپنے اندر کورونا کے خلاف مزاحمت پیدا کر لی ہے۔اس بارے میں بات کرتے ہوئے قومی ادارہ برائے امراض خون کے سربراہ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ کراچی میں کورونا کے کم کیسز کی وجہ شہریوں میں اینٹی باڈیز کا بننا ہے اور یہ ایک ٹیسٹنگ مرکز کے ڈیٹا
پر ریسرچ کے نتائج ہیں جو صرف مردوں کے ٹیسٹ کے ڈیٹا پر کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ متاثر ہونے والے اکثر افراد میں کسی قسم کی علامات نہیں آئی تھیں جس کا مطلب ہے کہ اکثریت کے اندر اینٹی باڈیز بن گئی ہیں۔ ڈاکٹر طاہر شمسی نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر شہر کے 70 فیصد افراد میں اینٹی باڈیز بن جائیں تو شہر ہرڈ امیونٹی بن جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ تک ’’ہرڈ امیونیٹی‘‘ کا کہنا قبل از وقت ہوگا کیوں کہ ابھی صرف علامات والے لوگوں کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔خیال رہے کہ چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے پاکستان میں بھی اپنے قدم جما لئے تھے لیکن اب ۔ کورونا کی صورتحال اب کںٹرول میں آنا شروع ہوئی ہے جس کے بعد اب آہستہ آہستہ چیزیں معمول پر آن شروع ہوئی ہیں۔ اگر کورونا کیسز کی بات کی جائے تو لک میں کورونا وائرس کے وار کم ہونے لگے ،گذشتہ 24 گھنٹوں میں 1 ہزار 332 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، 38افرادزندگی کی بازی ہار گئے ۔این سی اوسی کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 67 ہزار 428 تک جا پہنچی۔اعلامیہ کے مطابق ملک میں ایکٹیو کیسز کی تعداد 51 ہزار 283 ہے، ملک بھر میں صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد دو لاکھ 10 ہزار 468 ہو گئی ۔این سی او سی کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 38 اموات ہوئیں ، ملک بھر میں مجموعی اموات کی تعداد 5677 ہو گئی۔این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 18 ہزار 331 ٹیسٹ کیے گئے، ملک بھر میں اب تک 17لاکھ 76 ہزار 882 ٹیسٹ ہو چکے ہیں ۔ این سی اوسی کے مطابق ملک بھرکے ہسپتالوں میں 255 مریض وینٹی لیٹرپر ہیں ،ہسپتالوں میں کوروناوینٹی لیٹرزکی تعداد1830 ہے، ملک بھر میں 733 اسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلیے سہولیات ہیں۔این سی اوسی کے مطابق اس وقت 2 ہزار 394 مریض ہسپتالوں میں داخل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں