میرا جسم، میری مرضی؟ عورت مارچ میں مبینہ قابل اعتراض نعرے لگانے اور پلے کارڈز اٹھانے کے اقدام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، درخواست اعتراضات کے ساتھ واپس کیوں کر دی گئی؟

اسلام آباد(پی این آئی)میرا جسم، میری مرضی؟ عورت مارچ میں مبینہ قابل اعتراض نعرے لگانے اور پلے کارڈز اٹھانے کے اقدام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، درخواست اعتراضات کے ساتھ واپس کیوں کر دی گئی؟ عورت مارچ میں مبینہ قابل اعتراض نعرے لگانے اور پلےکارڈز اٹھانے کے اقدام کو سپریم کورٹ

میں چیلنج کر دیا گیاہے جبکہ رجسٹرار آفس نے درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی ہے۔درخواست گزار آرگنائزیشن آف پیس اینڈ جسٹس نے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر نکالے گئے عورت مارچ میں مبینہ قابل اعتراض نعرے اور پلے کارڈز اٹھانے کے اقدام کے خلاف آئینی درخواست دائر کی ہے،تاہم رجسٹرار آفس نے درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی ہے جس پر درخواست گزار نے اعتراضات کے خلاف چیمبر اپیل دائرکردی ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال 23 جولائی کو اعتراضات کے خلاف اپیل کی سماعت کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں