اگلاوزیراعلیٰ پنجاب کون ہو گا؟انٹرویو بھی کر لئے گئے ، 5متوقع نام سامنے آگئے

لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کے متبادل امیدواروں کے اںٹرویو کر لیے گئے، میری اطلاع کے مطابق پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی تبدیلی کیلئے میٹنگز ہو رہی ہیں، وزیراعلی پنجاب کو ہٹانے کی باتوں کی تردید میں پہلے جتنا وزن نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی سہیل

وڑائچ کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کی سیاست کے حوالے سے بڑی خبر دی گئی ہے۔سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کی خبروں کی تردید تو کر رہے ہیں لیکن اب اس تردید میں پہلے جتنا وزن نہیں ہے۔ سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ ان کی اطلاعات کے مطابق پنجاب میں تبدیلی کیلئے ملاقاتیں ہوئی ہیں اور اب بھی ہو رہی ہیں۔عثمان بزدار کے متبادل کیلئے کچھ امیدواروں کے انٹرویو بھی ہوئے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ 4 سے 5 لوگ ایسے ہیں جن کے انٹرویو کیے گئے ہیں۔تاہم یہ ضروری نہیں ہے کہ انہیں یہ بتایا گیا ہو کہ ان کے انٹرویو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے لیے گئے ہیں۔ سہیل وڑائچ کا مزید کہنا ہے کہ اب وقت ختم ہو چکا، حکومت کو کارکردگی دکھانا ہوگی اور اس بات کا اندازہ عمران خان کو بھی ہے۔ اب پنجاب میں جو بھی تبدیلی آئے گی، اس میں وزیراعظم عمران خان کی منظوری شامل ہے۔ اب ایسے شخص کو ڈھونڈا جا رہا ہے جو کارکردگی بھی دکھائے اور وزیراعظم کے احکامات کے مطابق بھی چلے۔اطلاعات یہی ہیں ہیں کہ نیا وزیراعلیٰ تحریک انصاف کا ہی مضبوط بندا ہوگا۔ سہیل وڑائچ کا مزید کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو ہٹانے کیلئے ممکنہ طور پر کہا جائے گا کہ پہلے فیز میں ان جیسا ہی آدمی چاہیئے تھا، تاہم اب دوسرے فیز ہے تو اس لیے ایک نیا چہرہ چاہیئے۔ تاہم چونکہ وزیراعظم عمران خان بزدار صاحب کی کافی تعریفیں کرتے رہے ہیں، اس لیے انہیں مکمل طور پر فارغ کر کے گھر بھیجنے کی بجائے کوئی اور اہم ذمے داری دے دی جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں