اسلام آباد(پی این آئی) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے رپورٹ تیار کر کے وزیراعظم عمران خان کو بھیج دی گئی ہے جس میں اعتراف کیا گیا ہے کہ قیمت بڑھا مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کا استحکام لایا گیا، پٹرول 6 روپے، ہائی سپیڈ
ڈیزل 3 روپے سستا کرنے کی تجویز مسترد کی گئی، تاہم اس وجہ سے پیٹرول کی قیمت میں 31 روپے تک اضافہ کر دیا گیا تھا۔وزارت خزانہ نے وزیراعظم عمران خان کو ارسال ہونے والی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ قیمت ہائی سپیڈ ڈیزل 3 روپے سستا کرنے کی تجویز مسترد کی گئی جس کی وجہ سے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہو گیا۔ خیال رہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد اب ایک مرتبہ پھر پیٹرول کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔گزشتہ روز آئل ٹینکرز کنٹریکٹر ایسوسی ایشن نے حکومتی ٹیکسوں میں اضافہ مسترد کر دیا تھا۔مطالبہ تسلیم نہ کرنے پر ملک گیر تیل سپلائی بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔ آئل ٹینکرز کنٹریکٹر ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سرمایہ کاری سمیت کاروبار کی اجازت دی جائے۔ ایسو سی ایشن نے حکومت کو 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے دی۔مزید مطالبہ کیا کہ کمرشل لوڈنگ،صوبائی سروس اورٹول ٹیکس کو بندکیا جائے۔پرانے طرز کی گاڑیوں کے حوالے سے پالیسیوں کو واضح کیا جائے۔علاوہ ازیں کرائے بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا۔ آئل کمپنیوں نے ملک میں یورو5 پٹرول لانے کی مخالفت کردی،یورو5 معیار لانے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7روپے فی لیٹر کا مزید اضافہ ہوگا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں25 روپے فی لیٹر تک کمی کی تو آئل کمپنیوں نے ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا کرکے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس کروایا اور ملک بھر میں پٹرول کی قیمت74 روپے فی لیٹر سی100روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی۔تا ہم اس اضافے بارے وزارت خزانہ نے وزیراعظم عمران خان کو رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ قیمت بڑھا مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کا استحکام لایا گیا، پٹرول 6 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل 3 روپے سستا کرنے کی تجویز مسترد کی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں