راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے صدرجنرل مسعود الرحمان کیانی نے کہاکہ شوگری ڈرنکس کے استعمال سے ملک کی باگ دوڑ سنبھالنے والی نوجوان نسل مضبوط اورصحت مندہونے کے بجائے دل کے امراض سمیت موٹاپے،ذیابیطس،دماغی کمزوری،کینسرجیسے موذی امراض
کاشکارہے،حکومت اوروالدین سے اپیل ہے کہ اپنے پیاروں کی صحت کوداؤ پرلگنے سے بچانے میں اپنامثبت کرداراداکریں۔وہ گزشتہ روزراولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطا ب کررہے تھے،اس موقع پرپناہ کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن اوردیگرعہدیداران بھی موجود تھے،ثناء اللہ گھمن کاکہناتھاکہ شوگری ڈرنکس کااستعمال دل سمیت متعدد بیماریوں کا سبب ہے،تحقیق کے مطابق روزانہ کی بنیاد پرشوگری ڈرنکس استعمال کرنے سے 42فیصد ہارٹ اٹیک کاامکان بڑھ جاتاہے، شوگر کی زیادہ مقدار، فریکٹوز کے میٹابولک اثرات، ان کو میٹھا بنانے کے لئے استعمال ہونے والی ایچ ایف سی ایس، دل کے دورے یا دل کی بیماری کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ نرسز ہیلتھ اسٹڈی نے آٹھ سالوں کے دوران90,000 سے زیادہ خواتین کی صحت کاجائزہ لیا، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ شوگری ڈرنکس کے استعمال سے خواتین میں دل کے امراض میں مبتلاہونے کے خطرات 40 فیصد بڑھ جاتے ہیں،ثنا اللہ گھمن کاکہناتھاکہ شوگری ڈرنکس کااستعمال ہمارے دماغ کے افعال کو متاثر کرتا ہے،اس میں استعمال ہونے والا فروٹکوز کارن سیرپ (ایچ ایف سی ایس) عام چینی کے مقابلے میں زیادہ میٹھا ہوتا ہے،شوگری ڈرنکس میں پایاجانے والا فاسفیٹ کی اعلی مقدار صحت مند ہڈیوں کے لئے خطرہ بنتاہے،امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی تحقیق کے مطابق ایک شوگری ڈرنک میں پائی جانے والی چینی کی مقدار خواتین کے لئے چھ چائے کے چمچ اور مردوں کے لئے نو چمچ کے برابرہے،ذیابیطس مرض میں پاکستان دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے،تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ ایک یا اس سے زیادہ شوگر ی ڈرنک کااستعمال کرنے سے ذیابیطس جیسے موذی مرض میں مبتلاہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں،شو،ثناء اللہ گھمن نے بتایاکہ تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ شوگری ڈرنکس کااستعمال لبلبے، چھاتی اور پروسٹیٹ کینسر ہونے میں اہم کرداراداکرتے ہیں،پروسٹیٹ کینسرمردوں میں پایا جانا والا سب سے عام کینسر ہے،وزیراعظم عمران خان سے اپیل ہے کہ شوگری ڈرنکس کے استعمال کوکنٹرول کرتے ہوئے نئی نسل کے مستقبل کوتباہ ہونے سے بچائیں۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں