لاہور(پی این آئی) سابق وزیراعظم نوازشریف نے 418 ملین ڈالر کی کرپشن کی۔ -امریکی مصنف کی کتاب” Capitalism’s Achilles Heel”میں انکشاف کیا ہے کہ نوازشریف نے اقتدار میں آنے کے بعد مختلف پراجیکٹس کے نام پر کرپشن کی ہے۔ مصنف کی جانب سے کتاب میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کی دولت کا
ایک بڑا حصہ بغیر معاوضہ بینک لائنوں اور ٹیکس چوری سے حاصل کیا گیا ہے جبکہ ان کے نام سے متعدد آف شور کمپنیاں منسلک ہیں جو کہ برطانیہ، آئی لیںڈ اور نیلسن میں موجود ہیں۔کتاب میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنے پہلے دور حکومت کے دوران 1990 میں نواز شریف نے لاہور سے اسلام آباد تک شاہراہ تعمیر کرنے کے معاہدے سے 160 ملین ڈالر جیب میں ڈالے۔ شریف خاندان کے زیر انتظام ملوں کے ذریعہ چینی برآمدات پر حکومتی چھوٹ سے 60 ملین سے زیادہ اور پاکستان کے سرکاری بینکوں سے غیر محفوظ قرضوں میں کم از کم 140ملین ڈالر کی رقم حاصل کی گئی تھی۔اس کے علاوہ ، نواز شریف نے امریکہ اور کینیڈا سے گندم کی درآمد کے لئے ادا کی جانے والی قیمتوں سے 58 ملین ڈالر کمائے۔ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ شریف حکومت نے گندم کی منڈی کی قیمت سے زیادہ ایک نجی کمپنی کو ادائیگی کی جو امریکہ میں ان کے قریبی ساتھی کی ملکیت تھا۔ غلط رسیدوں سے لاکھوں ڈالر کی نقد رقم برآمد ہوئی۔ اس کے علاوہ مزید بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کی دولت کا ایک بڑا حصہ بغیر معاوضہ بینک لائنوں اور ٹیکس چوری سے حاصل کیا گیا ہے جبکہ ان کے نام سے متعدد آف شور کمپنیاں منسلک ہیں۔خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اس وقت لندن میں موجود ہیں۔ گزشتہ سال دسمبر میں وہ جیل سے بیماری کی وجہ سے لندن چلے گئے تھے جس کے بعد ابھی تک ان کی جانب سے واپسی کے اعلان نہیں کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں