ملک بھرمیں یکساں تعلیمی نصاب نافذ کرنے میں بڑی رکاوٹ کھڑی ہو گئی ، سندھ حکومت نے مخالفت کر دی ، وجہ کیابتائی؟

کراچی (پی این آئی) سندھ حکومت نے ملک میں یکساں نصاب نافذ کرنے کی مخالفت کر دی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں یکساں نصاب رائج کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا نصاب وفاقی حکومت کے نصاب سے بہتر اور جدید ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم وفاقی حکومت کے نصاب کو نہیں مانتے۔آج وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا اور اس اجلاس میں وزیرِ تعلیم سندھ سعید غنی نے اس حوالے سے مکمل بریفنگ دی، انہوں نے بتایا کہ وفاق کی جانب سے ایک نصاب بھیجا گیا ہے جو وفاق پورے ملک میں نافذ کرنا چاہتا ہے جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ اختیار صوبائی حکومت کا وفاق اس میں مداخلت نہ کرے۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مارچ 2020 تک ملک میں یکساں نصاب نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان ملک بھر میں یکساں نصابِ تعلیم کے حامی ہیں، اب اس اہم ترین مسئلے کے حل اور اسے عملی جامہ پہنانے کا وقت آگیا ہے۔شفقت محمود نے کہا تھاکہکہ وزیر اعظم عمران خان ملک بھر میں ایک نصاب تعلیم کے حامی ہیں جس کا وہ متعدد بار اظہاربھی کر چکے ہیں،اب اس پر عملی جامہ پہنانے کا وقت آگیا ہے،وفاقی حکومت نے پاکستان میں یکساں تعلیمی نظام لانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس پر کام جاری ہے اور مارچ تک اس پر عملدر آمد کر لیا جائے گا۔اب وفاقی حکومت نے صوبوں کو ایک نصاب بھیجا ہے لیکن سندھ حکومت نے اس کی مخالفت کردی ہے۔واضح رہے کہ عمران خان اپوزیشن میں رہ کر یہ وعدہ کرچکے ہیں کہ ہماری حکومت ملک میں ایک تعلیمی نظام لیکر آئے گی جبکہ وزیراعظم بننے کے بعد بھی وہ کئی بار اعلان کرچکے ہیں کہ ملک میں ایک تعلیمی نظام ہونا چاہیئے، اس حوالے سے وزیراعظم یہ بھی کہہ چکے ہیں اگر ہمیں ایک قوم بننا ہے تو ایک ہی نصاب لانا ہوگا، اس کے بغیر ہمارا ایک قوم بننا بہت مشکل ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں