پنجگور ( پی این آئی) پنجگور ڈسڑکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر ظہیراحمد فنانس سیکرٹری عبدالوہاب، پریس کرکٹ کلب کے صدر طارق عزیز ،حسین شاکر، اکبر رحیم اور جنرل سیکرٹری محفوظ بلوچ اور کرکٹ کلبوں کے نمائندوں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماڈل کرکٹ گراونڈ میں
20 سالوں سے کرکٹ کی سرگرمیاں جاری ہیں لیکن پر سال اسٹیڈیم بننے سے کرکٹ کا کھیل متاثر ہوگا انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں کوئی متبادل جگہ میسر نہیں ہے کہ وہاں جاکر ہم اپنی کھیل کی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ پنجگور کے پندرہ سو کھلاڑیوں اور 35 رجسٹرڈ کلبز کے مستقبل کا سوال ہے انہوں نے کہا کہ پی سی بی کی طرف سے پنجگور اسٹیڈیم کو منظور ہوئے 12 سال سے زائد ہوچکے ہیں لیکن مقامی سطح پر اس پر کوئی بجٹ مختص نہیں ہوا ہے اورصوبائی بجٹ میں بھی باربار کرکٹ اسٹیڈیم کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پرسال اسٹڈیم کی تعمیر کیخلاف عدالت بھی جائیں گے انہوں کہا کہ کرکٹ کے کھلاڑی ماڈل اسکول گراونڈ میں 20 سالوں سے کھیل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے ساتھ ناانصافی کیا گیا کرکٹ بھی ایک معروف اور نوجوانوں کا پسندیدہ کھیل ہے اس سے ہزاروں نوجوان منسلک ہیں انہوں نے کہا کہ گراونڈ پر ہم نے کافی کام کیا ہے پی سی بی نے پچ بھی اسی گراونڈ پر بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ماڈل اسکول انتظامیہ سے معاہدہ کے بعد پچ بنایا ہے جس پر پندرہ لاکھ روپے سے زائد خرچہ آیا ہے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے کرکٹ کے کھیل پر منفی اثر پڑے گا اور کھلاڑیوں کی فٹنس اور کھیل بری طرح سے متاثر ہونگے انہوں نے کہا کہ اس مسلے پر پنجگور کے 35 رجسٹرڈ کلب یکجا اور متفق ہیں کہ پرسال اسٹڈیم کو یہاں سے شفٹ کیا جائے انہوں نے کہا کہ کرکٹ کی تباہی کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کریں گے ہمارے نوجوانوں نے اس کھیل کے فروغ کے لیے طویل جدوجہد کی ہے اس کے بعد پنجگور کو پی سی بی کی طرف سے پلینگ رائٹ ملے اس اعزاز کا دفاع پنجگور کرکٹ سے وابستہ افراد کریں گے انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پرافسوس ہورہا ہے کہ کھیل کے میدانوں کو آباد کرنے کی بجائے معروف کھیلوں کے آگے رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں