لاہور(پی این آئی) کیا صحتیاب ہونے والا کرونا کا مریض دوبارہ وائرس کا شکار ہو سکتا ہے؟ وائس چائنسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ صحتیاب ہونے والے مریض کے جسم میں موجود اینٹی باڈیز اسے وائرس سے محفوظ رکھتی ہیں، تاہم 6 ماہ کے بعد مدافعتی نظام کمزور پڑ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں کرونا وائرس کو شکست دے کر صحتیاب ہونے والی خاتون اینکر ماریہ میمن کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں 2 ممتاز شخصیات پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم اور ڈاکٹر عطاء الرحمان کو مدعو کیا گیا۔اس دوران انہوں نے دونوں شخصیات سے سوال کیا کہ آیا ایک مرتبہ کرونا وائرس کو شکست دینے والا مریض دوبارہ بھی وائرس کا شکار ہو سکتا ہے؟ اس حوالے سے وائس چائنسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی جانب سے تفصیلی جواب دیا گیا۔پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کو پھوٹے ابھی زیادہ وقت نہیں ہوا۔اس وائرس کے حوالے سے ابھی کافی تحقیق کی جا رہی ہے۔ فی الحال اس حوالے سے کوئی واضح تحقیق یا ایسا کوئی کیس موجود نہیں جس سے تصدیق ہو سکے کہ کرونا وائرس کا مریض دوبارہ کرونا وائرس کا شکار ہو سکتا ہے۔ تاہم اگر یہ وائرس مزید طاقتور شکل اختیار کر جائے، تو ہو سکتا ہے کہ صحتیاب ہونے والے مریض دوبارہ وائرس کا شکار ہو جائیں۔ ڈاکٹر جاوید اکرم کا مزید بتانا ہے کہ انسان کے جسم میں موجود اینٹی باڈیز اسے کرونا وائرس سے محفوظ رکھتی ہیں۔ تاہم 6 ماہ بعد انسان کے جسم میں موجود ان اینٹی باڈیز میں کمی آ سکتی، جس سے اس کا مدافعتی نظام کمزور پڑ سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں