ممبئی(پی این آئی)بالی وڈ کے نوجوان اداکار سوشانت کی خود کشی، سلمان خان بڑی مشکل میں پھنس گئے، مقدمے میں نام آ گیا۔بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ کی خودکشی کے بعد سلمان خان سمیت دیگر اہم شوبز شخصیات بڑی مشکل میں پھنس گئے۔یاد رہے کہ بالی ووڈ کے ابھرتے ہوئے نوجوان اداکار سشانت سنگھ نے
چودہ جون کو اپنے گھر میں پنکھے سے لٹک کر خودکشی کی تھی، اُن کی لاش کمرے سے برآمد ہوئی تھی۔سشانت سنگھ کے چاہنے والوں نے اپنے ہیرو کی موت کا ذمہ دار بالی ووڈ کی اہم شخصیات کو قرار دیتے ہوئے خودکشی کی وجہ اقربا پروری کو قرار دیا تھا۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بالی ووڈ انڈسٹری کی اہم شخصیات کے خلاف ریاست بہار میں مقدمہ درج کیا گیا۔ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ سدھیر کمار اوجھا نے بالی ووڈ کی 8 شخصیات بشمول کرن جوہر، سنجے لیلا بھنسالی، سلمان خان اور ایکتاکپور کے خلاف مقدمہ مظفر پور کی ایک عدالت میں دفع 306،109،504 اور 506 کے تحت دائر کیا۔درخواست گزار نے نامزد ملزمان پر الزام عائد کیا کہ مذکورہ شخصیات نے مل کر سشانت کے خلاف سازش کی اور اُسے خودکشی پر مجبور کیا، یہ موت نہیں بلکہ قتل ہے۔درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ’ان شخصیات نے سشانت کو 7 فلموں میں کام کرنے سے روکا اور اُن کی کئی فلموں کو ریلیز نہیں ہونے دیا گیا کیونکہ اُن پر کسی بڑے گھرانے یا اداکار کی چھاپ نہیں تھی، اقربا پروری کی وجہ سے ایسی صورت حال پیدا ہوئی جس کی وجہ سے سشانت انتہائی قدم لینے پر مجبور ہوا‘۔پروڈیوسر ایکتا کپور نے ان الزامات پر ایک انسٹاگرام پوسٹ میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے سازشی خیالات پر اپ سیٹ ہیں جن میں کوئی سچائی نہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ‘اس مقدمے پر شکریہ کہ میں نے سشانت کو لانچ نہیں کیا، حالانکہ میں نے ہی اسے لانچ کیا تھا، میں اپ سیٹ ہوں کہ کس طرح ایسے خیالات پھیلائے جاسکتے ہیں، خدارا سشانت کے گھروالوں اور دوستوں کو سکون سے سوگ منانے دیں، سچ خود بہ خود سامنے آجائے گا‘۔قبل ازیں بھارتی ریاست مہارشٹرا کے وزیر داخلہ انیل دیش مکھ نے کہا تھا کہ سشانت سنگھ کی موت کے حوالے سے ممبئی پولیس کی جانب سے ‘پیشہ وارانہ رقابت’ کے زاویے پر بھی تفتیش کی جائے گی۔انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اگرچہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ خودکشی کا معاملہ ہے مگر ایسی میڈیا رپورٹس ہیں کہ اداکار مبینہ طور پر پیشہ وارانہ رقابت کے نتیجے میں شدید ڈپریشن کا شکار ہوئے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں