ریاض(پی این آئی):جو ہاتھ ملائے گا، یا ماسک نہیں پہنے گا، سعودی عرب نے ملازمین کو کڑی سزائیں دینے کا اعلان کر دیا، سعودی حکومت نے کرونا وائرس سے متعلق احتیاطی تدابیر ( ایس او پیز) پر عمل نہ کرنے والے ملازمین کو سخت سزائیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت انصاف نے دفاتر
میں مصافحہ کرنے اور ماسک نہ پہننے والے ملازمین کیلئے سزائیں مقرر کی ہیں۔وزارت نے اتوار 21 جون 29 شوال سے تمام سرکاری و نجی دفاتر کی مکمل بحالی کی صورت میں کورونا سے بچاؤکے لیے مقرر حفاظتی اقدامات کی پابندی نہ کرنے والے ملازمین کے لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت انصاف نے بیان میں کہا کہ اجتماعات اور تقریبات کا انعقاد منع ہے، خلاف ورزی پر دسویں گریڈ اور اس سے کم درجے کے ملازمین کی کم از کم ایک ماہ کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ گیارہویں گریڈ یا اس سے اوپر گریڈ کے ملازمین کو سالانہ الاؤنس سے محروم کردیا جائے گا۔دفاتر میں مصافحے پر کم از کم 5 دن کی تنخواہ کی کٹوتی کی سزا ہوگی۔ یہ سزا دسویں یا اس سے کم گریڈ یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے مقرر کی گئی ہے جبکہ گیارہویں اور اس سے زیادہ گریڈ والوں کو اس پر ملامت کا خط جاری کیا جائے گا۔اگر کسی ملازم نے درجہ حرارت چیک کرانے سے انکار کیا تو کم از کم 15 دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے ہوگی۔ اگر یہ خلاف ورزی گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے کسی ملازم نے کی تو اسے سالانہ الاؤنس سے محروم کردیا جائے گا۔دفاتر میں داخل اور نکلنے والے دروازوں پر لائن میں مقررہ فاصلے (کم از کم ڈیڑھ میٹر) کی پابندی نہ کرنے پر 5 دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے ہوگی جبکہ گیارہویں اور اس سے اوپر کے گریڈ یا اس جیسے گریڈ والوں کو ایسا کرنے پر تنبیہ کا خط جاری کیا جائے گا۔دفاترکے دروازوں یا ان کے اندر یا پبلک مقامات پر حفاظتی ماسک نہ پہننے کی کم از کم ایک ماہ کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے ہے- جبکہ گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو ایک سال کے الاؤنس سے محروم کردیا جائے گا۔مشروبات کے لیے کاغذ کے کپ استعمال نہ کرنے پر کم از کم 5 دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی- یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے مقرر کی گئی ہے جبکہ گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو تنبیہی خط جاری ہوگا۔اپنی منزل سے مختلف منزل میں نماز یا اپنی جائے نماز استعمال نہ کرنے یا نماز کے دوران ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ نہ رکھنے پر کم از کم15 دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی- یہ سزا دسویں گریڈ یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو دی جائے گی- جبکہ گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو سالانہ الاؤنس سے محروم کردیاجائے گا۔دفتر میں امن و سلامتی کے ذمہ داران سے تعاون نہ کرنے پر الگ کمرے میں آئسولیٹ کردیا جائے گا یا طبی نگہداشت کے ادارے کے حوالے کردیا جائے گا۔کورونا ٹیسٹ کا رزلٹ جان بوجھ کر چھپانے یا کورونا کی علامتیں ظاہر ہوجانے پر اعتراف نہ کرنے یا کورونا سے متاثرہ مریض سے ملنے کی اطلاع نہ دینے پر کم از کم 2 ماہ کی تنخواہ کاٹی جائے گی- یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے ہے- جبکہ گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو سالانہ الاؤنس سے محروم کردیا جائے گا۔وزارت انصاف نے تنبیہ کی ہے کہ اگر ملازمین نے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے مقرر کردہ قواعد و ضوابط میں سے کسی بھی ایک شق کی پابندی نہیں کی تو اس پر کم از کم 15 پندرہ دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔ یہ سزا دسویں یا اس سے کم درجے یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کے لیے ہے- جبکہ گیارہویں یا اس سے اوپر یا اس جیسے گریڈ کے ملازمین کو سالانہ الاؤنس سے محروم کردیا جائے گا۔وزارت انصاف نے خلاف ورزیوں کے اندراج اور خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف تادیبی کارروائی کا طریقہ کار بھی جاری کردیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں