پنجگور(پی این آئی) نیشنل پارٹی پنجگور کے ضلعی صدر حاجی صالح محمد بلوچ نے کہاہےکہ صوبائی حکومت کی غلط پالیسیوں اور نمائندوں کی غفلت لاپرواہی اور بھتہ خوری نے پنجگور کو مقتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے۔ پنجگور میں روزانہ کی بنیاد پر دن دھاڑے معصوم لوگوں کا قتل ،گھروں میں مسلح افراد کی لوٹ
مار ،چادر اور چاردیواری کی پامالی، ٹارگٹ کلنگ ،نوجوانوں کی گمشدگی نے ہر گھر کو ماتم بنا دیا ہے، پنجگور کو بہشت اور امن کا گہوارہ بنانے والوں نے کروناوائرس کا بہانہ بنا کر خود قرنطینہ میں بیٹھ کر تماشہ دیکھ رہے ہیں، 2018 کےالیکشن کے بعد پنجگورکے لوک خود کو مکمل لاوارث اور تنہا محسوس کررہے ہیں،پنجگور کے نمائندے خاموشی اختیار کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجگور جل رہا ہے، قبرستان آباد کرنے میں ہمارے نمائندوں نے اپنا ٹارگٹ متعین کر رکھا ہے، پنجگور انتظامیہ پولیس کا کوئی نام نشان موجود نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ پنجگور بھرے بازار میں نامی گرامی ٹرانسپورٹر کہدہ شعیب اور ایک معصوم بزرگ آدمی پیر بخش کی دردناک قتل اور گزشتہ رات پنجگور گرمکان میں دو افراد کو فائرنگ کرکے شدید زخمی کرنا اور گزشتہ دنوں نامی گرامی سیاسی رہنماء حاجی محمد ایوب بلوچ کے بھائی کی گولیوں سے چھلنی لاش کی برآمدگی ،ٹرانسپورٹ کمپنی پر ڈکیتی کے دوران دو مزدوروں کو زخمی کرنا، بالگتر میں بلوچ گھر پر حملہ ،نوجون کا قتل اور معصوم بچیوں کو زخمی کرنا، وشبود میں نوجوان جہانزیب کا قتل ،بلوچ طالب علم سرتاج وحید کو فائرنگ کرکے اپاہج بنانا سمیت ہزاروں چوری ڈکیتی قتل اور اغواء برائے تعاون کے واقعات نے پورے پنجگور کو ہلاکر رکھ دیا ہے امن وامان کی بگھڑتی ہوئی صورتحال سے پنجگور کے شہری گھروں میں مقید ہوکر رہ گئے ہیں لیکن پنجگور کے عوامی نام نہاد نمائندے اور انتظامیہ نے چھپ کا روزہ رکھ کر تماشا دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کو پنجگور کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور معصوم لوگوں کےبے دردی سے قتل عام پر سخت تشویش ہے انہوں نے چیف جسٹس بلوچستان، چیف سکیرٹری بلوچستان، آئی جی پولیس سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر نیشنل پارٹی سخت ترین احتجاج اور دھرنے پر مجبور ہوگی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں