اسلام آباد(پی این آئی)وفاقی بجٹ کے سلسلے میں اہم اتحادی جماعت حکومتی رویے سے نالاں ہو گئی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ اہم حکومتی اتحادی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی وفاقی حکومت سے ناراض ہو گئی ہے، وفاقی بجٹ پر بی این پی نے حکومتی رویے پر ناراضی کا اظہار کر دیا ہے۔بی این پی
ذرایع کا کہنا ہے کہ 6 نکاتی ایجنڈے پر تاحال کوئی عمل درآمد نہیں ہو سکا ہے، لاپتا افراد کی بازیابی کے برعکس تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، حکومت اب تک نادرا ایکٹ، گوادر پورٹ اتھارٹی آرڈیننس میں ترامیم نہ کر سکی۔ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی غیر فعال ہو چکی ہے، پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کے منصبوبوں پر کوئی مشاورت نہیں کی گئی، پارٹی رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ وہ مفت میں ثواب کے لیے پی ٹی آئی کے حمایتی نہیں بن سکتے۔رہنما بی این پی ساجد ترین نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو فیصلے میں آزاد ہوں گے، اس سلسلے میں جلد پارٹی کا اجلاس بلا کر لائحہ عمل طے کریں گے۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری پر کام مکمل کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ کرونا سے متاثر ہونے والے شعبوں کو بجٹ میں خصوصی مراعات دی جائیں گی۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت انتہائی مشکل حالات کے باوجود جلد اپنا دوسرا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، وفاقی حکومت نے آئندہ بجٹ کے مجموعی حجم میں10 فی صد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں