اسلام آباد (پی این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ ڈیم فنڈ کا پیسہ سپریم کورٹ کے پاس موجود ہے۔ جب بھی ضرورت ہو واپڈا عدالت کو رقم کی فراہمی کا کہہ سکتا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں
پانچ رکنی بینچ نے دیامر بھاشا ڈیم کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے استفسار پرچیئرمین واپڈا نے عدالت کو بتایاکہ مہمند ڈیم کا پہلا یونٹ 2024 میں آپریشنل ہو جائے گا جبکہ اس ڈیم کے تینوں یونٹ جولائی 2025 میں مکمل ہو جائیں گے۔ عدالت کے استفسار پر چئیرمین واپڈا نے بتایا کہ وفاق کی جانب سے فی الحال فنڈز کا کوئی مسئلہ نہیں۔دوران سماعت سپریم کورٹ نے بیرون ملک سے ڈیم فنڈ میں جمع کروائی جانے والی رقوم کی تفصیلات سٹیٹ بینک آف پاکستان سے طلب کیں۔سٹیٹ بینک کے حکام نے عدالت کو بتایا کہ ڈیم فنڈ سٹاک ایکسچینج میں انویسٹ کیا جائے تو زیادہ منافعے کے ساتھ خطرہ بھی ہوگا۔ اس لیے ڈیم فنڈ کا پیسہ جہاں انویسٹ کیا گیا ہے وہاں نفع بھی ٹھیک ہے اور سکیورٹی بھی ہے۔سٹیٹ بینک کے حکام نے مزید بتایا کہ ڈیم فنڈ میں رقم جمع کرانے کے حوالے سے ایمبیسیز کو خط لکھ دیے گئے ہیں۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں